• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین اور پاکستان کے درمیان سمجھوتوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط

فوٹو: اسکرین گریپ
فوٹو: اسکرین گریپ

چین اور پاکستان کے درمیان سمجھوتوں اور مفاہمت کی متعدد یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔

اسلام آباد میں نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تکمیل کی تقریب ہوئی، جس میں وزیراعظم شہباز شریف اور چین کے وزیراعظم لی چیانگ شریک ہوئے۔  

اس موقع پر پاکستان اور چین کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ ہوا۔

دونوں ملکوں کے درمیان اسمارٹ کلاس رومز کے حوالے سے دستاویز کا تبادلہ ہوا، سی پیک کے تحت گوادر پر ساتویں جوائنٹ ورکنگ گروپ کے اجلاس کے نکات کی دستاویز کا بھی تبادلہ کیا گیا، سی پیک ورکنگ گروپ سے متعلق مفاہمتی یادداشت کی دستاویز کا تبادلہ بھی ہوا۔

پاکستان اور چین کے درمیان انسانی وسائل کی ترقی سے متعلق دستاویز کا تبادلہ ہوا، دونوں ملکوں کے درمیان اطلاعات اور مواصلات کے شعبوں میں تعاون سے متعلق مفاہمتی یادداشت طے پائی ہیں، جبکہ آبی وسائل کے شعبے میں بھی مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے، دونوں ملکوں کے درمیان سلامتی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کی دستاویز کا بھی تبادلہ کیا گیا۔

چینی وزیراعظم کا کہنا کہ پاکستانی سوسائٹی کے تمام شعبوں کی جانب سے چین کی حمایت کے مشکور ہیں، گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تکمیل اہم سنگ میل ہے، منصوبے کی تکمیل کے لیے پاکستان اور چین کی افرادی قوت کی کاوشیں قابل ستائش ہیں، گوادر علاقائی ترقی کا محور ہونے کے ساتھ دونوں ملکوں کی مضبوط دوستی کا بھی عکاس ہے۔

لی چیانگ نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کےلیے چین اپنا کردار ادا کرتا رہے گا، پاکستان کے عوام کی خوشحالی ہمارے دل کے بہت قریب ہے۔

اس سے قبل مہمان وزیرا‏عظم کو ایوان وزیرا‏عظم آمد پر گارڈ آف آنر پیش کیا گيا۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چینی وزیراعظم کے دورے سے دوستی مزید مضبوط اور گہری ہوگی، سی پیک پر پیشرفت کا جائزہ لیں گے اور باہمی مفاد پر مبنی تعاون کے مزید نئے شعبے تلاش کریں گے۔

قومی خبریں سے مزید