وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کی تجاویز پر کھلے دل سے غور کر رہے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کے دوران احسن اقبال نے کہا کہ آئینی ترمیم سے متعلق معاملات زیر غور ہیں، آئینی ترمیم کا عمل شروع کیا تو اپوزیشن جماعتوں اور جے یو آئی کی طرف سے کہا گیا کچھ وقت دیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نمبرز پورے کرسکتے تھے لیکن اتفاق رائے چاہتے تھے، آئینی ترمیم پر زیادہ سے زیادہ سپورٹ لینے کی کوشش ہے، مولانا کی تجاویز پر کھلے دل سے غور کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر منصوبہ نے مزید کہا کہ ہمارے ہاں ہر سیاسی بحران کے پیچھے عدالتی سیاسی فیصلہ تھا، ہر سیاسی جماعت کی اپنی اپنی تجاوزیر ہیں، جس پر غور کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی پارٹی کے پاس اکثریت نہیں ہے، امید ہے ملکی استحکام کے لیے اچھی شکل نکلے گی، کچھ لو اور کچھ دو پر ہی اتفاق رائے ہوتا ہے، بلیک میلنگ کے ہتھیار کے سامنے ریاست کو سر نگوں نہیں کرنا چاہیے۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ چین کے وزیراعظم کانفرنس سے ایک دن پہلے پاکستان آئے ہیں، ایس سی او پاکستان کی ریاست کےلیے ایک بہت اچھا موقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی بلیک میلنگ کے ذریعہ مراعات حاصل کرنا چاہتی ہے، احتجاج کریں گے تو وہی سلوک ہوگا جو فتنہ کرنے والوں کےساتھ ہوتا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ میں خود جیل میں رہا ہوں، جیل میں روزانہ ڈاکٹرز آتے ہیں اور معائنہ کرتے ہیں، جیل میں اسپتال ہوتے ہیں، اگر ٹریٹ نہیں ہوتا تو باہر بھیج دیا جاتا ہے، جیل ڈاکٹر کی رپورٹ کے مطابق آپ کو سہولت فراہم کی جاتی ہے۔