کراچی(عبدالماجد بھٹی) ٹیسٹ ڈیبیو پر سنچری بنانے والے کامران غلام کا تعلق اپر دیر سے ہے۔ 12 بھائیوں میں ان کا نمبر گیارہواں تھا۔ بارہویں نمبر کا چھوٹا بھائی ملتان میں میچ دیکھنے موجود تھا۔ کامران کی چار بہنیں بھی ہیں۔ انہیں بچپن میں گھر میں بیٹنگ کیلئے باری کا انتظار کرنے کی عادت پڑ گئی تھی۔ اسی طرح پہلا ٹیسٹ کھیلنے سے قبل بھی طویل انتظار کرنا پڑا۔ بابراعظم کے ڈراپ ہونے کے بعد منگل کو بابر اعظم کی سالگرہ والے دن انہیں ٹیسٹ کیپ ملی۔ ان کے بھائی دائود کا کہنا ہے کہ ہم چھ بھائی اپنے گاؤں میں ایک ہی کلب میں کھیلتے تھے اور کامران کو یہ بہانہ بنا کر بیٹنگ کرنے نہیں دیتے تھے کہ تم بہت چھوٹے ہو۔ وہ اچھا فیلڈر تھا ۔ ہمارے مرحوم والد چاہتے تھے کہ غلام اچھا کھلاڑی بنے۔ لیکن یہ یادگار کارنامہ نہ دیکھ سکے۔2013 میں فرسٹ کلاس ڈیبیو کرنے والے کامران نے 2020-21 میں 11 ڈومیسٹک میچوں میں 1249 رنزبناکر سابق اوپنر سعادت علی کا ریکارڈ توڑ دیا جنہوں نے 1983-84 کے سیزن میں 1217 رنز بنائے تھے۔ کامران غلام کو 2021 میں جنوبی افریقا کے خلاف ہوم سیریز کے لیے ابتدائی سکواڈ میں شامل کیا گیا تھا لیکن موقع نہیں دیا گیا۔ گزشتہ سال نیوزی لینڈ کے خلاف کراچی کے ون ڈے انٹرنیشنل میں پاکستان کے ون ڈے اسکواڈ میں تھے لیکن یہاں بھی انہیں صرف حارث سہیل کے متبادل کے طور پر موقع ملا۔