سندھ انفیکشس ڈیزیز اسپتال کے طبی عملے کو خناق کا بوسٹر لگوانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سعید قریشی کا کہنا ہے کہ سندھ انفیکشس ڈیزیز اسپتال کے طبی عملے کو خناق کا بوسٹر لگوا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ کچھ عرصہ قبل سندھ انفیکشس ڈیزیز اسپتال کا ایک فرد بھی خناق سے متاثر ہوا ہے، بچوں کے ساتھ بالغ افراد بھی خناق کی بیماری کا شکار ہو رہے ہیں۔
سندھ انفیکشس ڈیزیز اسپتال کی انتظامیہ نے بتایا ہے کہ طبی عملے کے 50 فیصد افراد کو خناق کا بوسٹر لگوا چکے ہیں۔
اس حوالے سے ماہرین نے کا کہنا ہے کہ خناق ڈیل کرنے والے طبی عملے اور آئی سی یو کے عملے کو بوسٹر ضرور لگنا چاہیے۔
ماہرین نے کہا ہے کہ سندھ میں حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام ناکام ہو چکا ہے، اسے ازسرِنو تشکیل دے کر فعال کیا جائے۔