بھارتی میڈیا نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ جے شنکر کے دورہ اسلام آباد میں دوطرفہ بات چیت نہیں ہوئی مگر پاکستان اور بھارت کے درمیان برف پگھل گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کا اگلے ماہ COP29 اجلاس کے موقع پر آمنے سامنے آنے کا امکان ہے تاہم کسی بنیادی پیشرفت کے لیے بھارت چاہے گا کہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر کا پھر سے تقرر کیا جائے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جے شنکر کی وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار سے باضابطہ دو طرفہ ملاقات نہیں ہوئی تاہم 9 سال میں کسی بھی بھارتی وزیر خارجہ کا پہلا دورہ پاکستان بغیر کسی مسئلہ کے مکمل ہونا بھارتی حکومت نے مثبت پیشرفت تصور کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ابتدائی طور پر ایسا طے نہیں کیا گیا تھا مگر شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے دوران لنچ کے موقع پر دونوں وزرا خارجہ ساتھ ساتھ بیٹھے اور دیگر مندوبین کی موجودگی میں لمبی بات چیت ہوئی۔
دورہ پاکستان سے پہلے جے شنکر نے کہا تھا کہ پاکستان کے معاملے پر بھارت غیرفعال نہیں، مثبت یا منفی امور پر اسکے مطابق ردعمل دیا جائے گا، اب ایس سی او اجلاس سے واپسی پر جے شنکر نے کہا کہ بھارت نے اجلاس میں مثبت اور تعمیری کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے میزبانی پر وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار سے اظہار تشکر کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے اسلام آباد آئے بھارتی صحافیوں کو بتایا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ دونوں ملک 1999 کے اعلامیہ لاہور کی پوزیشن پر واپس آئیں۔