• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک تہائی سے زیادہ خواتین نے گزشتہ سال چھاتیوں کی اسکریننگ نہیں کرائی، رپورٹ

لندن (پی اے) این ایچ ایس انگلینڈ کے مطابق ایک تہائی سے زیادہ خواتین نے گزشتہ سال چھاتیوں کی اسکریننگ نہیں کرائی، 3 سال کے دوران 2 ملین سے زیادہ خواتین نے چھاتیوں کی اسکریننگ کرانے کی پیشکش قبول نہیں کی۔ این ایچ ایس ایکسرے کے ذریعے، جسے میموگرام کہا جاتا ہے، خواتین کی چھاتیوں میں موجود گلٹیوں میں کینسر کے امکانات کا جائزہ لیتا ہے۔ این ایچ ایس انگلینڈ کے مطابق اب 50سے 53 سال عمر کی خواتین کو ہر 3سال میں اسکریننگ کا وقت دیا جائے گا، اس کے بعد ان کے 71سال کی عمر تک پہنچنے تک یہ سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ این ایچ ایس کے ڈیٹا کے مطابق 2018/19اور2022/23کے دوران 6ماہ کے اندر 8.59ملین خواتین نے چھاتی کے کینسر کی اسکریننگ کرائی جبکہ اس دوران 13.05ملین خواتین کو اسکریننگ کرانے کا وقت دیا گیا تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ اگرچہ 35.4فیصد خواتین نے اسکریننگ نہیں کرائی۔ این ایچ ایس کے تخمینے کے مطابق گزشتہ 3سال کے دوران اسکریننگ کرانے کی اہل کم وبیش 2.18ملین خواتین نے اسکریننگ نہیں کرائی۔ ڈاکٹر لوئس ولکنسن کا کہنا ہے کہ چھاتیوں کی اسکریننگ سے کینسر کا پتہ چلنے پر علاج کے ذریعے جان بچائی جاسکتی ہے کیونکہ ابتدائی مراحل میں مرض کا پتہ لگ جانے کی صورت میں زندگی بچ جانے کے 98فیصد امکانات ہوتے ہیں، اسکریننگ کے ذریعہ عام طورپر ایسے وقت مرض کا پتہ چل جاتا ہے، جب آپ اس کو محسوس بھی نہیں کرتے ہیں، اس لئے تمام خواتین کو اسکریننگ کی آفر سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ بریسٹ کینسر یوکے کی چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ چھاتی کے کینسر کی آگہی کے مہینے کے دوران یہ ایک بروقت وارننگ ہے کہ بہت بڑی تعداد میں خواتین چھاتی کے کینسر کی اسکریننگ نہیں کراسکی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم این ایچ ایس انگلینڈ کے ساتھ مل کر اس مرض کی روک تھام کیلئے کام کریں گے۔وزیر صحت اینڈریو گوینی کا کہنا ہے کہ جب کینسر سے لڑنے کی بات ہوتی ہے تو حقیقت یہ ہے کہ اس کیلئے ہر سیکنڈ قیمتی ہوتا ہے، ہمیں معلوم ہے کہ جتنی جلدی معلوم ہوجائے علاج اتنا ہی زیادہ سودمند ہوتا ہے اور بیشتر معاملات میں انسان کی جان بچ جاتی ہے۔ حکومت اس معاملے کو این ایچ ایس سے کمیونٹی کو منتقل کرنے کیلئے این ایچ ایس کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تاکہ اس کا ٹیسٹ کرانا زیادہ آسان ہوجائے، میں اسکریننگ کیلئے بلائی جانے والی تمام خواتین سے کہوں گی کہ وہ جا کر اسکریننگ کرالیں۔
یورپ سے سے مزید