اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی سے پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری کیلئے 4 سینیٹرز کے نام مانگ لیے ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کو خط لکھا، جس میں پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری کےلیے 4 سینیٹرز کے نام طلب کیے گئے ہیں۔
آئین کے آرٹیکل 175 کی نئی ترمیم کے تحت یہ نام مانگے گئے ہیں، چیئرمین سینیٹ نے بھی پارلیمانی لیڈرز سے نام مانگ لیے، 4 سینیٹرز میں سے 2 حکومت اور 2 اپوزیشن سے ہوں گے۔
سینیٹ سے نام موصول ہوتے ہی 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی جائے گی، پارلیمانی کمیٹی 3 سینئر ججز میں سے کسی ایک کو چیف جسٹس نامزد کرے گی۔
آئینی ترمیم بل 2024ء ایکٹ آف پارلیمنٹ بن گیا، گزٹ نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد 26ویں آئینی ترمیم فوری طور پر نافذ العمل ہو گئی۔
ترمیم کے بعد سب سے پہلے خصوصی کمیٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا، آرٹیکل 175 اے کی شق 3 کے تحت کمیٹی نئے چیف جسٹس کا تقرر عمل میں لائے گی۔
چیف جسٹس پاکستان آرٹیکل 175 اے کی ذیلی شق 3 کے تحت 3 سینئر ججز کے نام پارلیمانی کمیٹی کو بھجوائیں گے، پارلیمانی کمیٹی 3 ججز میں سے ایک جج کا تقرر کرے گی۔
خصوصی پارلیمانی کمیٹی چیف جسٹس پاکستان کا تقرر کر کے نام وزیرِ اعظم کو ارسال کرے گی، وزیرِ اعظم چیف جسٹس کے تقرر کی ایڈوائس صدر کو بھجوائیں گے۔
26 ویں آئینی ترمیم کے بعد چیف جسٹس کی تقرری 3 دن قبل ہو گی، چیف جسٹس کی تقرری کے لیے نام بھیجنے کے لیے 35 گھنٹوں کا وقت باقی ہے۔
چیف جسٹس 22 اکتوبر رات 12 بجے تک 3 نام آئینی کمیٹی کو بھیجنے کے پابند ہیں۔