• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ورلڈ کلچر فیسٹیول: 26ویں روز کامیڈی تھیٹر پلے ”خوابوں کی نوٹنکی“ پیش کیا گیا

تھیٹر پلے ”خوابوں کی نوٹنکی“ کے فنکار اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے - فوٹو بشکریہ آرٹس کونسل کراچی
تھیٹر پلے ”خوابوں کی نوٹنکی“ کے فنکار اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے - فوٹو بشکریہ آرٹس کونسل کراچی

کراچی میں جنگ، جیو ٹی وی اور آرٹس کونسل آف پاکستان کے اشتراک سے جاری 38 روزہ ”ورلڈ کلچر فیسٹیول کراچی 2024“ کے 26ویں روز کامیڈی تھیٹر پلے ”خوابوں کی نوٹنکی“ پیش کیا گیا۔

کامیڈی تھیٹر پلے ”خوابوں کی نوٹنکی “ ڈرامہ Suppressed Desire کا ایڈاپٹڈ تھا جسے بابر جمال نے تحریر کیا جبکہ ہدایت کاری عظمیٰ سبین کی تھی۔ ڈرامے کی کاسٹ میں زرقا ناز، اسامہ رانجھا اور علینا گلزار نے اداکاری کے جوہر دکھائے۔

اس موقع پر صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے کہا کہ ہمارا اتنا بڑا فیسٹیول جاری ہے، 20 سے زیادہ ملک یہاں پر فارم کر چکے ہیں، آپ تمام لوگ اس فیسٹیول کے میزبان ہیں، اس ہال میں کرسیوں کے ساتھ سڑھیاں بھی بھری ہوتی ہیں، دنیا میں اتنا بڑا فیسٹیول کبھی نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ میں بالکل بھی نہیں تھکا، اسپتال سے سیدھا یہاں آیا ہوں، اس مرتبہ 25 ممالک ایسے ہیں جو فیسٹیول میں نہیں آسکے، وہ اگلے سال ضرور یہاں پرفارم کریں گے۔

انکا کہنا تھا کہ ہم نے جب ورلڈ کلچر فیسٹیول کراچی شروع کیا تو 40 ممالک تھے اب ان کی تعداد 45 ہوچکی ہے۔ ہم نے مرد اور عورت میں کوئی فرق نہیں رکھا، فیسٹیول میں مرد ہدایت کاروں کے ساتھ ساتھ خواتین ہدایت کاروں کو بھی موقع دیا۔

ڈرامے کا دوانیہ 60 منٹ تھا جس میں دکھایا گیا کہ اسد اور شیرین جو نفسیاتی تجزیے پر مختلف نظریات رکھتے ہیں، شیرین اپنے آس پاس کے لوگوں کی دبی خواہشات کی تشریح میں مگن ہو جاتی ہے، جیسے جیسے غلط فہمیاں بڑھتی ہیں، شیرین کا نفسیاتی تجزیاتی جذبہ مزاحیہ کشیدگی پیدا کرتا ہے جس سے اسد کی بےچینی بڑھ جاتی ہے۔ ڈرامے میں اسد اور اس کی بہن ہما اپنی طرف توجہ مرکوز رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں جاری 38روزہ ورلڈ کلچر فیسٹیول کراچی 2 نومبر تک جاری رہے گا جس کے ٹکٹ آرٹس کونسل کراچی اور ٹکٹ والا ڈاٹ کام سے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ آرٹس کونسل کے ممبران 50 فیصد رعایت پر آرٹس کونسل سے باآسانی ٹکٹ حاصل کرسکتے ہیں۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید