• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بانیٔ پی ٹی آئی سے وکلاء کی ملاقات نہ کرانے پر توہینِ عدالت کی درخواست نمٹا دی گئی

-- فائل فوٹو
-- فائل فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانیٔ پی ٹی آئی سے وکلاء کی ملاقات نہ کرانے پر توہینِ عدالت کی درخواست نمٹا دی۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے فیصل چوہدری کی درخواست پر سماعت کی۔

فیصل چوہدری نے کہا کہ عدالت کی مہربانی سے اجازت ملی اور ہم نے بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات کی، جیل میں بانیٔ پی ٹی آئی کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کہا کہ کیس کے اسکوپ سے باہر نہیں جاؤں گا، آپ الگ درخواست دائر کریں۔

ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ ہم نے تین وکلاء کی بانیٔ پی ٹی آئی کے ساتھ ایک گھنٹے سے زائد کی ملاقات کرائی، بانیٔ پی ٹی آئی سے وکلاء کی ملاقاتوں کے عدالتی حکم پر عملدرآمد کرایا جائے گا۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ جیل ملاقاتوں پر پابندی کے نوٹیفکیشن میں توسیع کا کوئی ارادہ تو نہیں؟

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ نہیں، جیل ملاقاتوں پر پابندی میں توسیع نہیں کی جائے گی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکومت کا تاحال کوئی ارادہ نہیں اگر بعد میں کچھ ہوتا ہے تو اس کے لیے بیان نہیں دے سکتے۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ اگر کوئی اور نوٹیفکیشن جاری ہوتا ہے تو اسے چیلنج کیا جا سکتا ہے۔

وکیل نے استدعا کی کہ آئندہ جیل ملاقاتوں پر پابندی کا نوٹیفکیشن عدالتی اجازت سے مشروط کر دیا جائے۔

 جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ریمارکس دیے کہ عدالت ایسا آرڈر نہیں کرے گی، اگر کوئی جینوئن تھریٹ ہو تو وہ عدالت کی اجازت کا انتظار کرتے رہیں؟

قومی خبریں سے مزید