سپریم کورٹ کے جج جسٹس یحییٰ آفریدی نے چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔
صدرِ مملکت آصف زرداری نے ایوانِ صدر میں ان سے حلف لیا۔
تقریبِ حلف برداری میں وزیرِ اعظم شہباز شریف اور مسلح افواج کے سربراہان نے شرکت کی۔
جسٹس یحییٰ آفریدی کی تقریب حلف برداری میں سپریم کورٹ کے موجودہ اور سابق ججز نے بھی شرکت کی۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق بھی تقریب میں شریک تھے۔
تقریب میں جسٹس اطہر من اللّٰہ، جسٹس عائشہ ملک، اعلیٰ عدلیہ کے سینئر ججز، پارلیمنٹیرینز اور سرکاری حکام نے بھی شرکت کی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز، گورنر سردار سلیم حیدر اور وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور اور گورنر فیصل کریم کنڈی نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی نے جسٹس یحییٰ آفریدی کو چیف جسٹس کے لیے نامزد کیا ہے۔
جسٹس یحییٰ آفریدی 23 جنوری 1965ء کو ڈیرہ اسماعیل خان میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم ایچی سن کالج لاہور سے حاصل کی، گورنمٹ کالج لاہور سے گریجویشن جبکہ پنجاب یونیورسٹی لاہور سے ایم اے معاشیات کی ڈگری حاصل کی۔
انہوں نے کامن ویلتھ اسکالر شپ پر جیسس کالج کیمبرج یونیورسٹی سے ایل ایل ایم کی ڈگری بھی حاصل کی۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے 1990ء میں ہائی کورٹ کے وکیل کی حیثیت سے پریکٹس شروع کی اور 2004ء میں سپریم کورٹ کے وکیل کے طور پر وکالت کا آغاز کیا۔
انہوں نے خیبر پختون خوا کے لیے بطور اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کی خدمات بھی سر انجام دیں، 2010ء میں پشاور ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج مقرر ہوئے، انہیں 15 مارچ 2012ء کو مستقل جج مقرر کیا گیا۔
30 دسمبر 2016ء کو جسٹس یحییٰ آفریدی نے پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا، 28 جون 2018ء کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج مقرر ہوئے۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے اعلیٰ عدلیہ میں مختلف مقدمات کی سماعت کی، وہ سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں لارجر بینچ کا حصہ رہے، انہوں نے کیس سے متعلق فیصلے میں اپنا اختلافی نوٹ بھی تحریر کیا۔