کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئےماہر قانون شاہ خاور نے کہا ہے کہ جسٹس یحیٰی آفریدی اچھے چیف جسٹس ثابت ہوں گے ، مسائل کو حل کرلیں گے.
میزبان شہزاد اقبال نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے مشرف کو سزائے موت کا خصوصی عدالت کا فیصلہ برقرار رکھا ۔
12 سال سے زیر التوا ریفرنس پر ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل کا فیصلہ غلط قرار دیا جو سپریم کورٹ کے چہرے پر ایک بدنما داغ تھا ، اس کے علاوہ قاضی فائز عیسیٰ کی عدالت کا ایک اور بڑا اقدام جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی بحالی تھا ۔
ماہر قانون شاہ خاور نے کہا کہ مجھے اعزاز حاصل ہے کہ میں جسٹس یحییٰ آفریدی کا کلاس فیلو تھا اور بطور طالب علم بھی وہ بہت ملنسار اور خوش مزاج شخصیت رہے جبکہ تعلیم میں بھی بہت آگے رہے ۔
میری ان سے دوران وکالت بھی ملاقاتیں رہیں لیکن جب سے وہ پشاور ہائیکورٹ کے جج اپائنٹ ہوئے اس کے بعد چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ رہے اور پھر جب وہ سپریم کورٹ کے جج رہے اس دوران ان سے میری چند ایک ہی ملاقات رہیں وہ بھی عدالتی معاملات کے سلسلے میں ۔
انہوں نے کہاکہ جسٹس یحییٰ آفریدی اوپن مائنڈ شخصیت ہیں وہ عدالت میں بھی کوئی مخصوص ذہن بنا کر نہیں آتے ہیںوہ سوشل میڈیا بھی نہیں استعمال کرتے ہیں اور وہ جو موبائل استعمال کرتے ہیں وہ بھی کی پیڈ موبائل ہے ٹچ والا نہیں ہے ۔