گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے عالمی سرمایہ کاروں سے ملاقات کی ہے، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں کے موقع پر ان کی یہ ملاقات ہوئی ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن میں منعقدہ تقریبات میں گورنر اسٹیٹ بینک شریک ہوئے، جہاں بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں سے انہوں نے ملاقات کی۔
تقریب میں جمیل احمد نے گزشتہ سال کے پاکستان کے معاشی انڈیکیٹرز میں نمایاں بہتری کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی مالیاتی یکجائی نے معاشی استحکام بحال کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ پاکستان سمیت عالمی اور ابھرتی ہوئی معیشتوں کو چیلنجز درپیش ہیں، جن سے نمٹنے کے لیے سخت پالیسی اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک اور حکومت دونوں نے استحکام کے لیے اہم اقدامات پر عمل کیا، ان اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔
جمیل احمد کا کہنا ہے کہ مہنگائی عروج پر پہنچنے کے بعد اب واضح طور پر نیچے جا رہی ہے، معاشی سرگرمیاں بحال ہو رہی ہیں، معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ مئی 2023ء میں مہنگائی 38 فیصد تھی جبکہ 2024ء میں 6.9 فیصد رہ گئی، مشکل حالات کے باوجود پچھلے 12 ماہ کے دوران بیرونی کھاتہ خاصہ بہتر ہوا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بیرونی جاری خسارہ بھی نمایاں طور پر کم ہوا، رقوم کی آمد میں بہتری نے اسٹیٹ بینک کے زرِ مبادلہ کے ذخائر 11 ارب ڈالرز تک پہنچا دیے، اسٹیٹ بینک کا ہدف زرِ مبادلہ ذخائر کو جون 2025ء کے آخر تک 13 ارب ڈالرز تک پہنچانا ہے۔