عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے تپِ دق سے متعلق اپنی رپورٹ شائع کر دی، پاکستان میں بھی تپِ دق کے کیسز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 2023ء میں تقریباً دنیا بھر میں 82 لاکھ افراد میں ٹی بی کی تشخیص ہوئی ہے، جو 1995ء کے بعد ریکارڈ کی گئی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
رپورٹ کے مطابق 30 ممالک میں اس بیماری نے غیر متناسب طور پر لوگوں کو متاثر کیا، تپ دق کے زیادہ کیسز بھارت، انڈونیشیا، چین، فلپائن اور پاکستان میں ہیں۔
عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ 82 لاکھ میں سے ایک چوتھائی سے زیادہ ٹی بی کے کیسز بھارت میں پائے گٸے۔
2023ء میں ٹی بی سے متاثرہ 55 فیصد افراد مرد اور 33 فیصد خواتین ہیں۔
ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ 2023ء میں 12 فیصد بچے اور نوجوان بھی تپ دق سے متاثر ہوئے ہیں، اب بھی ٹی بی زیادہ لوگوں کی ہلاکت اور بیماری کا باعث بن رہا ہے۔