بہاولپور(سٹی رپورٹر)سید تابش الوری نے کہاہے کہ ضلعی انتظامیہ بہاول پور مبارک باد کی مستحق ہے جس نے ضلعی دفاتر کی سطح پر اردو کو بطور سرکاری زبان رائج کرنے کافیصلہ کیا ہے۔ اس سے یقینا اردو زبان کو فروغ حاصل ہوگا۔ وہ شہاب دہلوی اکیڈمی کے ماہانہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر پروفیسر قدرت اللہ شہزاد، پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر، پروفیسر نعمان فاروقی، انجینئرسید زاہد رضوی، پروفیسر ڈاکٹر آفتاب حسین گیلانی، پروفیسر سید زوار حسین شاہ، پروفیسر سید علی رضا، سعید احمد ، حاجی عبدالخالق قریشی، سچل اسماعیل موجود تھے، سید تابش الوری نے کہا کہ تقسیم ہند سے قبل ریاست بہاول پور کی سرکاری زبان اردو تھی،مخدوم احمد عالم انور نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اردو ادب کے فروغ کے لئے شہاب دہلوی اکیڈمی ایک شاندار فورم ہے ،ریاض الحق بھٹی نے کہا کہ شہاب دہلوی اکیڈمی علم و ادب کی آبیاری کررہی ہے،پروفیسر ڈاکٹر محمد رمضان طاہر نے اپنے پی ایچ ڈی کے مقالہ کے بارے میں آگاہ کیا۔ محسن رضا جوئیہ نے جھنڈیر لائبریری اور اس سے ملحقہ احاطہ میں موجود ایسے درخت جن کا ذکر قرآن مجید میں ہے، اس بارے میں معلومات پیش کیں۔نوجوان قلمکار راجہ شفقت محمود نے انشائیہ پیش کیا جس کا عنوان تھا ”داستان پانچ ہزار کا نوٹ“ پروفیسر مشہود حسن رضوی نے”سموسہ اور پھلکیاں“کے موضوع پر انشائیہ پڑھا۔سعید سلطان نے خوبصورت انداز میں ابتدائی کلمات پیش کیے۔ قبل ازیں سید احمد علی شاہ مخمور، پروفیسر طالب حسین طالب، ممتاز صحافی اور شاعر و ادیب زاہد علی خان اور افضال الرحمن ہاشمی نے اپنا کلام پیش کیا۔