لندن/ لوٹن( شہزاد علی) وزیر اعظم سر کیر سٹارمر انسانی سمگلنگ کی کارروائیوں سے نمٹنے کے لیے اضافی £75 ملین کی فنڈنگ مختص کریں گے۔ یہ اعلان انٹرپول جنرل اسمبلی کے ساتھ کیا گیا ہے، جس کی میزبانی برطانیہ میں پچاس سالوں میں پہلی بار ہو رہی ہے۔ سر کیر کا مقصد سرحدی سلامتی سے متعلق قوم کی حکمت عملی کو از سر نو متعین کرنا ہے۔ وہ بین الاقوامی دہشت گردی اور منشیات کی اسمگلنگ سنڈیکیٹس کے خلاف جنگ میں مختلف ایجنسیوں کو متحد کرنے کے لیے پبلک پراسیکیوشن کے ڈائریکٹر کے طور پر اپنے تجربے سے فائدہ اٹھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ وزیراعظم اس بات پر زور دیں گے کہ وہ برطانوی عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے منتخب کیے گئے ہیں اور مضبوط سرحدیں اس سلامتی کے لیے لازمی ہیں تاہم، حفاظت ہماری سرحدوں سے باہر پھیلی ہوئی ہے وہ چینل میں ہلاک ہونے والے مردوں، عورتوں اور بچوں کی حالت زار کو بھی بیان کریں گے اور واضح کریں گے کہ انسانی سمگلنگ یہ ایک گھناؤنی تجارت ہے جسے جہاں کہیں بھی ہو اسے ختم کر دینا چاہیے وزیر اعظم سرحدی سیکورٹی کے سلسلے میں انسداد دہشت گردی کے فریم ورک کے نفاذ کی وکالت کرتے ہیں اور پولیسنگ، بارڈر فورس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے درمیان "تقسیم" کو ختم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ مارٹن ہیوٹ کی سربراہی میں بارڈر سیکیورٹی کمانڈ (BSC) کو ایک نئے بارڈر سیکورٹی، اسائلم، اور امیگریشن بل کے ذریعے بہتر حکام سے نوازا جائے گا، جو منظم امیگریشن جرائم کی کھوج، رکاوٹ اور روک تھام میں سہولت فراہم کرے گا۔ BSC انٹیلی جنس ایجنسیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششوں کو اپنے یورپی ہم منصبوں کے ساتھ ہم آہنگ بھی کرے گا اور اس کے لیے اضافی فنڈنگ حاصل کرے گا۔عالمی تعاون کو مضبوط بنانے اور نئی قانون سازی کے لیے اہلکاروں میں اضافہ، لوگوں کی سمگلنگ میں ملوث افراد کی سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے نیشنل کرائم ایجنسی (NCA) کے لیے اضافی 100 خصوصی تفتیش کاروں اور انٹیلی جنس افسران کی بھرتی، جدید ترین ڈیٹا کے استحصال کے لیے NCA کے اندر نئی تکنیکی ترقیوں کا نفاذ، اسمگلنگ نیٹ ورکس کی تحقیقات کرنے والے یورپی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کو فروغ دینا، اہم پولیس فورسز کے ڈیٹا کی جانچ کے لیے ایک خصوصی انٹیلی جنس یونٹ کا قیام، بین الاقوامی منظم جرائم کے مقدمات سے متعلق چارجنگ کے فیصلوں کو تیز کرنے کے لیے کراؤن پراسیکیوشن سروس کی صلاحیتوں میں اضافہ شامل ہیں ۔