بر منگھم (پ ر)نبی اکرم ﷺ نے ایک ایسا معاشرہ قائم فرمایا جس کی بنیا د عدل و انصاف پر استوار تھی۔ایک ایسا معاشرہ جس میں مساوات،برابری اور حقوق و فرائض کی پاسداری کا خصوصی لحاظ رکھا جاتا تھا اس معاشرے میں عزت ، سربلندی اور ترقی کی بنیا د تقویٰ ،خداترسی اور انسانیت کی خدمت تھی۔یہی وجہ تھی کہ یہ معاشرہ امن و سلا متی کا گہوارہ تھا جس نے انسانیت کی اعلیٰ قدروں کو عملی طور پر رائج کر دیا ۔ ان خیالات کا اظہار تحریک کشمیر بر طا نیہ کے نائب صدر مفتی عبدالمجید ندیم نے ہینڈز ورتھ اسلا مک سنٹر برمنگھم میں ہفتہ وار پروگرام سے خصوصی خطا ب کرتے ہو ئے کیا انہوں نے کہا کہ آج مسلمان علا قائیت، وطنیت اوربرادری ازم کے اسیر ہو کر ان اعلیٰ اسلا می قدروں کو فراموش کر چکے ہیں جو ان کی سربلندی اور قوت و حشمت کی بنیا د تھیں ۔وہ دوسروں کو قبول کرنے سے انکا ری ہیں اور اپنی برادریوں اور علا قوں کے خول میں بند ہو کر رہ گئے ہیں جس کی وجہ سے ان کی سوچ میں تنگی اور ان کے وژن میں جمود بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ اگر یہی صورتِ حال تسلسل کے ساتھ جا ری رہی تو مسلمانوں کا زوال بڑھتا ہی چلا جا ئے گا ۔ مفتی عبدا لمجید ندیم نے مزید کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم بحیثیت مسلما ن اس با ت کا احسا س کریں کہ ہم ان نبی محترم ﷺ کے امتی ہیں جنہوں نے وطنیت، علا قائیت اور برادری کے بتوں کو پا ش پا ش فرما دیا تھا اور توحیدِ خالص کی بنیا د پر ایک ایسی سوسائٹی قائم فرما ئی تھی جس میں عربی و عجمی ، کا لے اور گورے اور امیر و غریب کی کو ئی تمیز نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ یورپ میں بسنے والے مسلما نوں کی ذمہ داری انتہا ئی اہم ہے کہ وہ اپنی نئی نسل کو اسلام کی اعلیٰ اقدار سے روشناس کرائیں اور انہیں برادری ازم اور علاقائیت پرستی کے خول سے باہر نکا لیں تاکہ وہ زمانے کی تبدیلیوں کا احساس کرتے ہوئے ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکیں۔