لندن (پی اے) ایک ایڈاپٹر، جو آئی فون کو ایک پورٹیبل ٹول میں تبدیل کرتا ہے تاکہ ان لوگوں میں گلے کے کینسر کو تیزی سےختم کیا جا سکے، جن میں اس بیماری کا شبہ ہے۔ این ایچ ایس کے ذریعے تجربہ کیا جا رہا ہے۔ حکام کو امید ہے کہ یہ ٹیکنالوجی مریضوں کے ڈاکٹروں سے مکمل طور پر صاف ہونے کے لئے انتظار کرنے کے وقت کو کم کر دے گی۔ جن لوگوں کو گلے کا کینسر ہونے کا شبہ ہوتا ہے، ان کی عام طور پر اینڈوسکوپی کی جاتی ہے۔ ہسپتال میں کئے جانے والے اس طریقہ کار میں ایک لمبی، پتلی ٹیوب شامل ہوتی ہے، جس کے اندر ایک کیمرہ ہوتا ہے، جس کے منہ یا ناک سے گزر کر جسم کے اندر دیکھا جاتا ہے۔ اینڈوسکوپ آئی ایڈاپٹر، جسے آئی فون سے منسلک کیا جا سکتا ہے، اس میں 32ملی میٹر لینس اینڈوسکوپ آئی پیس اور اس کے ساتھ ایپ شامل ہے۔ اس کے ذریعے نرسز اینڈوسکوپی کی براہ راست تصاویر لے سکیں گی، فوٹیج ماہرین کے ساتھ شیئر کی جا سکے گی جو کینسر کے کسی بھی نشان کا پتہ لگا سکتے ہیں اور گھنٹوں کے اندر براہ راست مریض کو رپورٹ کر سکتے ہیں۔ این ایچ ایس انگلینڈ نے کہا کہ اس آلے کو مغربی مڈلینڈز میں آزمایا جا رہا ہے، آخرکار اسے کسی بھی ہیلتھ سروس سیٹنگ میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ این ایچ ایس انگلینڈ کے نیشنل کینسر ڈائریکٹر ڈاکٹر کیلی پالمر نے کہا کہ کینسر کا جلد پتہ لگانا جلد از جلد علاج فراہم کرنے کی کلید ہے تاکہ مریضوں کو زندہ رہنے کا بہترین موقع فراہم کیا جا سکے۔ ان لوگوں کے لئے جن میں مشتبہ کینسر کی تحقیقات کیلئے ٹیسٹ کی ضرورت ہوتی ہے، یہ انتہائی پریشان کن وقت ہو سکتا ہے اور جلد ہی اس بیماری کو مسترد کرنے کے قابل ہونا لوگوں اور ان کے خاندانوں کیلئے بہت بڑا فرق پیدا کر سکتا ہے۔ این ایچ ایس انگلینڈ کے مطابق ہر سال مشتبہ سر اور گردن کے کینسر کیلئے تقریباً 250,000 فوری ریفرلز ہوتے ہیں۔ ان میں سے صرف 5 فیصد میں کینسر کی تشخیص کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر پالمر نے مزید کہا اگرچہ عملہ پہلے سے کہیں زیادہ کینسر میں مبتلا لوگوں کو دیکھنے اور ان کا علاج کرنے کے لئے سخت محنت کر رہا ہے، ہم جانتے ہیں کہ کچھ لوگ ابھی تک تشخیص یا کینسر کے مکمل طور پر واضح ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔ این ایچ ایس مریضوں کو فائدہ پہنچانے کی صلاحیت کے ساتھ جدید ترین ٹیکنالوجیز کو اپنانا جاری رکھے ہوئے ہے اور اس آئی فون ڈیوائس جیسی نئی اختراعات کے ذریعے، جو کسی بھی ترتیب میں استعمال کی جا سکتی ہے، ہمیں امید ہے کہ ہم بہت جلد اور ایسے طریقوں سے مزید کینسرز کا پتہ لگانے کے قابل ہو جائیں گے۔ ایڈاپٹر کو میڈیکل ٹیکنالوجی کمپنی اینڈوسکوپ آئی لمیٹڈ نے تیار کیا تھا اور این ایچ ایسکینسر پروگرام انوویشن اوپن کال کے حصے کے ژ طور پر 25ملین پونڈز فنڈنگ کے ایک حصے کو محفوظ کرنے کےلئے 14منصوبوں میں سے ایک تھا۔ نارتھ مڈلینڈز یونیورسٹی ہاسپٹلز این ایچ ایس ٹرسٹ میں ٹیکنالوجی کے ایک ٹرائل سے پتہ چلا کہ کٹ استعمال کرتے وقت کسی کینسر کی تشخیص نہیں چھوٹی، مریضوں کو ان کے ٹیسٹ کے 23گھنٹے کے اندر نتائج مل جاتے ہیں۔ ٹرائل کے دوران تقریباً 1,800مریضوں کو ایڈاپٹر سے مکمل طور پر صاف کر دیا گیا ہے۔