• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

ہمارے لائف اسٹائل کا ہماری ذہنی اور جسمانی صحت کے ساتھ گہرا تعلق ہوتا ہے۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ فربہ جسم تمام بیماریوں کو دعوت دیتا ہے، اکثر افراد اس بات کا خیال نہیں رکھتے کہ صحت مند زندگی کے لیے کس قسم کی غذاؤں کی ضرورت ہوتی ہے اور غیر صحت بخش غذاؤں کے استعمال کے سبب مختلف نامیاتی بیماریوں کے علاوہ ڈپریشن کا بھی شکار ہو جاتے ہیں۔

آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف میلبرن میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق ڈپریشن کے عوامل پر قابو پانے کے لیے ماحول اور عادات میں تبدیلی لانا ضروری ہے اور ان عادات میں سب سے اہم کھانے پینے کا معمول ہے۔

تحقیق کے مطابق ڈپریشن کے مریضوں کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ کن چیزوں سے اجتناب کرنا چاہیے اور کن چیزوں کو اپنی غذا میں شامل کرنا چاہیے، تاکہ ڈپریشن میں کمی آئے یا اس سے محفوظ رہا جا سکے۔

تحقیق کے مطابق غذا دماغی صحت پر اثر انداز ہوتی ہے اور دماغی صحت غذا پر اپنے اثرات چھوڑتی ہے۔

جب جسم میں عمدہ قسم کا ایندھن (غذا کی صورت میں) پہنچتا ہے تو جسم کے ساتھ ساتھ دماغ بھی بہتر طریقے سے اپنے کام انجام دیتا ہے۔

امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن کی رپورٹ کے مطابق دالیں، مچھلی، پھل اور سبزیوں کا زیادہ استعمال ڈپریشن کے خطرے کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

صحت سے مزید