وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ امریکا میں پاکستان سے زیادہ مضبوط اسٹیبلشمنٹ ہے، نہیں لگتا ٹرمپ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا کہیں گے۔
امریکی انتخابات پر جیو نیوز کی ٹرانسمیشن میں گفتگو کے دوران خواجہ محمد آصف نے کہا کہ لبنان اور فلسطین میں امریکا کی سربراہی میں جنگ جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے انتخابی مہم میں وعدہ کیا ہے کہ جنگ رکوائیں گے، اگر جنگ بند کراتے ہیں تو اقوام متحدہ، دیگر پلیٹ فارم سے راستے نکالے جا سکتے ہیں۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ جنگیں جاری رہیں، امریکا پشت پناہی کرتا رہا تو اس پر مل جل کر کام نہیں ہوسکتا، جس طرح امریکا اپنے مفادات کا تحفظ کرے گا ہم بھی اپنا تحفظ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی خود مختار ملک تعلقات کو کاپی پیسٹ نہیں کر سکتا، ایک شخص کےلیے کوئی بھی اپنے تعلقات خراب نہیں کرے گا۔
خواجہ محمد آصف نے یہ بھی کہا کہ ادھر بھی اسٹیبلشمنٹ کی حکومت ہے، وہاں پاکستان سے زیادہ مضبوط اسٹیبلشمنٹ ہے، امریکی عوام نے ڈونلڈ ٹرمپ کا انتخاب کیا، ہم قبول کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی ایوان نمائندگان مطالبہ کررہے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کو رہا کرو، ہمیں نہیں لگتا کہ ٹرمپ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کےلیے کہیں گے،15 سے 20 دن انتظار کریں کہ اس پر ڈونلڈ ٹرمپ کیا اسٹینڈ لیتے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ٹرمپ نے پچھلی بار اپنی ہار پر کیپٹل ہل میں حملہ کیا تھا، حملے پر امریکا میں سیکڑوں لوگوں کو قید کی سزائیں ہوئی ہیں۔