راولاکوٹ(نمائندہ جنگ) جموں وکشمیر پیپلزپارٹی کے سربراہ سردار خالد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ وہ نظریہ الحاق پاکستان پر عمل پیرا ہیں ۔ 24اکتوبر 1947کے اعلان آزادی ، 28اپریل 1949کے معاہدہ شملہ کی دستاویزات اور قرار داد الحاق پاکستان سے غداری نہیں کر سکتے آزادکشمیر میں ووٹ کا حق دلانے کیلئے تحریک 1947میں غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان نے شروع کی بعد میں سردار عبدالقیوم خان اور کے ایچ خورشید نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیا ، مسلم لیگ ن سے ہمارا اتحاد برابری کی بنیاد پر ہے ہر مشکل وقت میں مسلم لیگ ن کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ منگل کے روز صابر شہید اسٹیڈیم راولاکوٹ میں مسلم لیگ ن اور جے کے پی پی کے مشترکہ آخری انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ21جولائی کے انتخابات میں اتحادی جماعت ہونے کے ناطے دو نشستیں لے کر اسمبلی میں جا کر تیسری نشست بھی حاصل کروں گا ۔انہو ںنے کہا کہ بحالی جمہوریت او رووٹ کے حق کیلئے میں نے طویل ترین جدوجہد کی ہے ، ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے جتنی مرتبہ جیلیں کاٹی ہیں اتنی ہی مرتبہ سردار محمد ابراہیم خان اور میں نے جیلیں کاٹی ، اگر ہم سیاست میں موروثیت پر قائم ہیں تو ہم نے جیل میں بھی موروثیت قائم کی ، انہو ں نے کہا کہ 21جولائی کے انتخاب کے نتیجے میں آزادکشمیر میں مسلم لیگ ن اور جمو ںکشمیر پیپلزپارٹی ایک مضبوط اور مستحکم حکومت بنانے جارہی ہے راجہ فاروق حیدر آزادکشمیر کے آئندہ وزیراعظم ہیں ۔انہو ںنے کہا کہ مجھے اس بات کا افسوس ہے کہ بھٹو خاندان سے ذاتی اور خاندانی تعلق کے باوجود بلاول بھٹو زرداری جب راولاکوٹ آئے تو میں ان کے استقبال کیلئے موجود نہ تھا حالانکہ قبل ازیں جب ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو راولاکوٹ آئیں تھیں تو میں دونوں مرتبہ ان کے استقبا ل کیلئے موجود تھا لیکن اس مرتبہ میری عدم موجودگی کے قصور وار بلاول بھٹو ہیں کیونکہ انہوں نے ذوالفقار بھٹو کی پارٹی کو پھوپھوکی پارٹی بنا دیا ہے ۔انہو ںنے کہا کہ مسلم لیگ ن نے انتخابی مہم میں بڑی محنت کی ہے ۔اس کیلئے میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں ، قبل ازیں حلقہ تین اور چار سے مسلم لیگ ن اور جے کے پی پی لوگو ںکی ایک بڑی تعداد جلوسو ںکی شکل میں اسٹیڈیم میں آئی ، سردار خالد ابراہیم خان کو ایک بہت بڑے جلوس کی شکل میں اسٹیڈیم میں لایاگیا ۔اس جلسہ عام میں عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔انتخابی جلسوں میں سب سے بڑا انتخابی جلسہ تھا ، اس جلسہ عام کی صدارت جے کے پی پی کے سابق صدر سردار محمد نواز خان نے کی ،جے کے پی پی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید نشاط کاظمی ایڈوکیٹ نے اسٹیج کنڈیکٹ کیا ، قاری مقبول حسین کی تلاوت کلام پاک سے جلسہ عام کا آغاز ہوا ، اس جلسہ عام میں خواتین کی ایک بڑی تعداد نے بھی شرکت کی ، اس جلسہ عام سے جن زعما ء نے خطاب کیا ان میں محترمہ نبیلہ ارشاد ، سردار محمود اقبال امید وار حلقہ نمبر چار، اور مسلم لیگ ن کے رہنمائوں حاجی سردار محمد رشید خان، سردار طاہر انور ایڈوکیٹ، سردار جاوید ناز ایڈوکیٹ، سردار ارشد نیازی ، سردار خورشید نور، سردار خالد محمود علی سوجل ، سید ہ الماس گردیزی، پیپلزپارٹی کے رہنما چوہدری نسیم کوٹلی ، سردار جاوید نثار ایڈوکیٹ ، روبینہ جنت، سردار تسلیم مظفر آباد، محترمہ عنبر شہزادی مظفر آباد، زاہد اکرم ایڈوکیٹ مظفر آباد، سردار خان بہاد رعبداللہ ، پیر محمد حسین سجادہ نشین دوتھان ، سردار ابرار احمد یاد دھیرکوٹ، خان قیوم خان سنی تحریک ، سردار شاہ نواز خان، محمد عرفان ، سردار رحیم اشرف، سردار شاہد اختر، سردار عمیر پرویز ، سردار پرویز خان، سردا ر نوید حیات ، سردار خالد محمود خان قابل ذکر ہیں ۔بزرگ سیاسی وسماجی رہنما اور مسلم لیگ پونچھ کے سپریم ہیڈ صوفی سردار محمد افسر خان اور مشہور و معروف ٹرانسپورٹر بابو سردار محمد عزیز خان بھی اسٹیج پر بھی موجود تھے ۔