واشنگٹن (نسیم حیدر) امریکی صدارتی انتخابات میں دو اہم ریاستوں مشی گن اور پنسلوینیا سے الیکشن لڑنے والی دونوں امریکن پاکستانی خواتین شکست سے دوچار ہو گئیں۔ پاکستان نژاد امریکی عائشہ فاروقی نے ڈیمو کریٹک پارٹی کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑا اور مشی گن ایوان نمائندگان کیلئے ان کا حلقہ 57تھا جبکہ ان کا مقابلہ ری پبلکن امیدوار تھامس کہن سے تھا جو اس حلقے کے منتخب رکن اسمبلی ہیں۔ انتخابات میں عائشہ فاروقی کو 20ہزار 2ووٹ ملے اور ان کے حریف تھامس کہن 26ہزار 749ووٹ لے کر فاتح قرار پائے پارٹی ٹکٹ حاصل کرنے کیلئے اگست میں ہونے والی پرائمری میں عائشہ فاروقی کو 4537ووٹ ملے تھے جبکہ ان کے حریف ٹیلر فاکس 14سو89ووٹ لے پائے تھے۔2سال پہلے بھی عائشہ فاروقی نے جب الیکشن لڑا تھا تو انہیں 15ہزار 842ووٹ ملے تھے جبکہ ان کے حریف تھامس کہن 17ہزار 606ووٹ لے کر کامیاب رہے تھے۔ عائشہ فاروقی فارمنگٹن ہائی اسکول اور یونیورسٹی آف مشی گن سے تعلیم یافتہ ہیں، وہ بطور اٹارنی اور فلم میکر بھی کام کر چکی ہیں جبکہ عائشہ مک کومب کاؤنٹی بلیک کاکس اور مسلم یہودی ایڈوائزری کاؤنسل کی رکن بھی ہیں۔ الیکشن رزلٹ پر بات کرتے ہوئے عائشہ فاروقی نے کہا کہ انہوں نے آکلینڈ کاؤنٹی تو بآسانی جیت لی لیکن بدقسمتی سے مک کومب کاؤنٹی نہیں جیت پائیں تاہم انہوں نے توقع ظاہر کی ان شاء اللہ اگلی بار وہ اس سے زیادہ بہتر امکانات کے ساتھ الیکشن لڑیں گی۔ دوسری جانب مریم صبیح نے پنسلوینیا میں ایوان نمائندگان کے حلقہ 131سے الیکشن لڑا اور ان کا مقابلہ میلو مک کینزی سے تھا جو اس حلقہ سے ایوان کی رکن ہیں۔ انتخابات میں مک کینزی کو 22ہزار 140ووٹ ملے جو 58.3 فیصد ہے جبکہ مریم صبیح 15 ہزار 816 ووٹ لے سکیں ڈیموکریٹک پارٹی کی نامزدگی حاصل کرنے کے لیے اس حلقے میں انہیں ڈیموکریٹک پارٹی رکن جے سانتوس کا سامنا ہوا تھا، مریم نے 4 ہزار 171 ووٹ لیے تھے جبکہ سانتوس 1593 ووٹ لے پائے تھے۔ مریم صبیح رٹگرز یونیورسٹی سے تعلیم یافتہ ہیں اور انہوں نے پولیٹیکل سائنس میں ماسٹرز کیا ہوا ہے جب کہ وہ بطور صحافی بھی کام کرچکی ہیں۔