کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے خودکش حملے میں 27 افراد جاں بحق اور 40 زخمی ہوگئے تھے، 10 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
ایم ایس ڈاکٹر نور اللّٰہ کا کہنا ہے کہ سول اسپتال کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ طبی امداد کے لیے اضافی ڈاکٹرز اور عملے کو بھی طلب کر لیا ہے۔
ڈاکٹر عائشہ فیض کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو سول اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کی جگہ پر پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موجود ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکا ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم پر ہوا ہے۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ پشاور کے لیے جعفر ایکسپریس کو 9 بجے روانہ ہونا تھا، ٹرین ابھی تک پلیٹ فارم پر نہیں لگی تھی کہ ٹکٹ گھر کے قریب دھماکا ہو گیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے۔
ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ نے کہا ہے کہ بظاہر دھماکا خود کش لگتا ہے، مزید تحقیقات جاری ہیں۔
ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 40 کے قریب افراد زخمی ہیں، ریلوے اسٹیشن پر سیکیورٹی پر ریلوے پولیس تعینات ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی ایجنسیز کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکا ممکنہ طور پر خود کش لگتا ہے۔
دوسری جانب کوئٹہ کے کمشنر محمد حمزہ شفقات نے کہا ہے کہ ریلوے اسٹیشن پر دھماکا خودکش تھا، خودکش بم بار سامان کے ساتھ ریلوے اسٹیشن میں داخل ہوا، دھماکے کی ذمے داری کالعدم تنظیم نے قبول کر لی ہے۔
محمد حمزہ شفقات کا کہنا ہے کہ ایسے کسی شخص کو روکنا مشکل ہوتا ہے جو خودکش حملے کے لیے آئے، دہشت گرد واک تھرو کے راستے سے نہیں بلکہ اسٹیشن کے کھلے داخلی راستوں سے اندر آیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ عوام خون عطیہ کرنے کے لیے اسپتال جائیں، دہشت گرد ہمیشہ سافٹ ٹارگٹ کو نشانہ بناتے ہیں۔
وزیرِ صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی، ہنگامی بنیادوں پر تمام ڈاکٹروں اور طبی عملے کو طلب کر لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ عام افراد غیرضروری طور پر آج اسپتال آنے سے گریز کریں، اسپتالوں میں غیر ضروری رش نہ کیا جائے۔
قائم مقام صدر کی مذمت
قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی نے کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن پر بم دھماکے کی مذمت کی ہے۔
یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ دہشت گرد انسانیت کے دشمن ہیں جو نہتے عوام کو نشانہ بناتے ہیں۔
قائم مقام صدر نے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدامات کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لیے مغفرت اور ان کے اہل خانہ کے لیے صبر و استقامت کی دعا کی۔
شہباز شریف نے زخمیوں کو ترجیحی بنیادوں پر طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے بلوچستان حکومت سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔
انہوں نے کہا ہے کہ شہریوں کے جان و مال کو نقصان پہنچانے والے دہشت گردوں کو اس کی قیمت ادا کرنا پڑے گی، دہشت گردی کے عفریت کے خاتمے کے لیے حکومت اور سیکیورٹی فورسز سرگرم عمل ہیں۔
دوسری جانب وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے اعلیٰ انتظامی حکام سے رابطہ کر کے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے متعدد واقعات میں ملوث عناصر تک پہنچ چکے ہیں، صوبے میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جاری ہیں اور متعدد واقعات میں ملوث دہشت گرد پکڑے جا چکے ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلوچستان سے دہشت گردوں کا قلع قمع کریں گے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن کے قریب دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعے میں جانی نقصان پر انتہائی دکھ ہوا ہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ملک دشمن عناصر خوف کا ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں۔