کالعدم تنظیم بی ایل اے چھوڑنے والے طلعت عزیز نے کہا ہے کہ مجھے قائل کیا گیا کہ معصوموں کو قتل کروں، مجھے کہا گیا پہاڑوں پر نئی زندگی ملے گی۔
کوئٹہ میں صوبائی حکام کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ بلوچ یک جہتی کمیٹی کے احتجاج میں میری ذہن سازی کی گئی۔
طلعت عزیز نے کہا کہ میری طرح پہاڑوں پر اور بھی نوجوان موجود تھے، بی ایل اے کے لوگ کیمپوں میں بیٹھ کر پنجابیوں کو مارنے کی منصوبہ بندی کرتے تھے، بی ایل اے سے پوچھا کہ آپ یہ سب کیا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی ایل اے والے ملک توڑنے کی سازش کر رہے تھے، جب پہاڑوں پر یہ سب دیکھا تو بھاگنے کا منصوبہ بنایا، اپنے تمام بلوچ بہن بھائیوں سے کہتا ہوں ایسے لوگوں کی باتوں میں نہ آئیں۔
طلعت عزیز نے کہا کہ بلوچ یک جہتی کمیٹی کے جلسوں میں ذہن سازی کر کے گمراہ کیا جاتا ہے، میں پنجاب سے تعلیم حاصل کر رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میری پنجابیوں سے کوئی دشمنی نہیں، میں اپنے بلوچ بہن بھائیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ دہشت گردوں کے بہکاوے میں نہ آئیں۔