• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹرمپ کے 47 کے بجائے 48 ویں امریکی صدر بننے کا خدشہ

واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکہ کے انتخابی قوانین کے مطابق کچھ دیگر مراحل کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ 20جنوری کو امریکہ کے 47ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔ تاہم اس با ت کا خدشہ بھی موجود ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے 47ویں صدر کی بجائے 48ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں لیکن ایسا کیسے ہوسکتا ہے اور اس صورت میں امریکہ کا 47واں صدر کون ہوگا، امریکی جریدے پولیٹیکو کے مطابق امریکی نائب صدر کملا ہیرس کے سابق کمیونی کیشن ڈائریکٹر جمال سائمنز نے کہا ہے کہ جوبائیڈن قبل از وقت مستعفی ہوکر کملا ہیرس کو امریکا کا 47 واں صدر بننے کا موقع دے سکتے ہیں۔ یوں کملا ہیرس کچھ ہفتے کے لیے ہی سہی لیکن امریکا کی صدر بن جائیں گی اور انہیں 6جنوری کو اپنی ہی شکست کے بعد ہونے والے انتقال اقتدار کی نگرانی نہیں کرنی پڑے گی۔ خیال رہے کہ امریکا میں 6جنوری کو کانگریس کے مشترکہ اجلاس میں الیکٹورل کالج ووٹوں کی گنتی ہوتی ہے جس کی نگرانی نائب صدر کرتا ہے۔ امریکی صدر کے مستعفی ہونے کی صورت میں آئین کے تحت نائب صدر ملک کا صدر بن جاتا ہے، یوں جوبائیڈن کی مستعفی ہونے کی صورت میں کملا ہیرس باقی مدت کے لیے ملک کی 47ویں صدر بن جائیں گی اور اس طرح انہیں الیکٹورل کالج ووٹوں کی گنتی کے لیے ہونے والے اجلاس کی صدارت بھی نہیں کرنی پڑے گی۔ اگر کملا ہیرس امریکا کی 47ویں صدر بن جاتی ہیں تو اس کا مطلب ہوگا کہ 20جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 47ویں نہیں بلکہ 48ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔
یورپ سے سے مزید