بالی ووڈ کے مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان نے فلم انڈسٹری سے ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ کرنے اور اسے واپس لینے کی وجہ بتا دی۔
عامر خان نے بھارتی میڈیا کو دیے اپنے حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ میں نے کچھ سال پہلے فلم انڈسٹری سے ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ کر لیا تھا اور اس فیصلے کے بارے میں اپنی فیملی کو بھی آگاہ کر دیا تھا۔
اُنہوں نے بتایا کہ میں نے فلم ’لال سنگھ چڈھا‘ سے پہلے ہی ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ کر لیا تھا کیونکہ مجھے ایسا لگ رہا تھا کہ میں نے 18 سال کی عمر سے اپنا سارا وقت صرف فلموں کے لیے وقف کر دیا اور میں اپنی فیملی کے ساتھ زیادہ وقت نہیں گزار سکا۔
اداکار نے بتایا کہ یہ فیصلہ میں نے اس وقت کیا جب کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیشِ نظر لگنے والے لاک ڈاؤن میں رہتے ہوئے میں کچھ جذباتی لمحات سے گزارا اور میں نے فیملی کو زیادہ وقت نہ دینے کی وجہ سے خود کو مجرم محسوس کیا۔
اُنہوں نے بتایا کہ میرے بچوں اور سابقہ اہلیہ کرن راؤ کو میرا یہ فیصلہ سن کر بالکل خوشی نہیں ہوئی۔
عامر خان نے بتایا کہ میرے بیٹے جنید خان نے میرا فیصلہ سن کر کہا کہ آپ اپنی زندگی میں ایک انتہا سے دوسری انتہا کی جانب سفر کیوں کرنا چاہتے ہیں؟
اُنہوں نے بتایا کہ میرے بیٹے نے مجھے ریٹائرمنٹ لینے کے بجائے اپنی ذاتی زندگی اور کیریئر کے درمیان توازن قائم کرنے کا مشورہ دیا۔
اداکار نے بتایا کہ میری سابقہ اہلیہ کران راؤ میرا یہ فیصلہ سن کر بہت دکھی ہوئیں تھیں اور اُنہوں نے تنہائی میں آ کر آبدیدہ ہوتے ہوئے پوچھا کہ کیا آپ ہمیں چھوڑ رہے ہیں؟ میں نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ نہیں، میں آپ کو نہیں بلکہ فلموں کو چھوڑ رہا ہوں۔
اُنہوں نے بتایا کہ میرا یہ جواب سن کر کرن نے مجھے سے کہا کہ آپ ’چائلڈ آف سنیما‘ ہیں، اگر آپ فلمیں چھوڑ رہے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ ہمیں چھوڑ رہے ہیں۔
عامر خان نے بتایا کہ کرن نہیں چاہتی تھی کہ میں ہر وقت گھر پر رہوں۔
اُنہوں نے بتایا کہ میری بیٹی آئرا بھی اس فیصلے سے خوش نہیں تھی اور اس نے مذاق میں کہا کہ عامر خان کا پورا دن گھر میں رہنا فیملی کے لیے بہت زیادہ بھی ہو سکتا ہے۔
اداکار نے بتایا کہ اپنی فیملی کا ردِعمل دیکھنے کے بعد میں نے اداکاری جاری رکھنے کا فیصلہ کیا اور بطور اداکار اپنے کیریئر کے آخری 10 سال کو سب سے زیادہ نتیجہ خیز بنانے کی امید میں 6 نئے پروجیکٹس سائن کر لیے۔