بالی ووڈ کے مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان کی سابق اہلیہ کرن رائو نے کہا ہے کہ عامر خان فیصلے کرنے میں بہت وقت لگاتے ہیں اور مجھے ان کی یہ عادت بہت بری لگتی تھی۔
ایک انٹرویو کے دوران کرن نے کہا کہ وہ کسی چیز کے ایک مخصوص جگہ پر آنے کا انتظار کرتے ہیں تاکہ وہ درست فیصلے کرسکیں اور یہ سب کچھ بڑا تھکا دینے والا اور مایوس کن ہوتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کی دیگر بیس چیزیں بھی ہوتی ہیں۔
کرن رائو اور عامر خان کی 2021 میں طلاق ہوئی اور 16 سالہ ازدواجی رفاقت کے خاتمے کے بعد بھی دونوں کے درمیان پیشہ وارانہ معاملات اور اپنے بیٹے آزاد کی پرورش کے حوالے سے اشتراک عمل جاری ہے۔
50 سالہ کرن رائو نے ان خیالات کا اظہار حال ہی میں کرینہ کپور کے شو واٹ ویمن وانٹ میں گفتگو کے دوران کیا۔
اس موقع پر انہوں نے اپنے سابق شوہر کے بارے میں بات چیت کی اور بتایا کہ انھیں عامر خان کی کیا چیز اچھی اور کیا بری لگتی اور کونسی چیزیں وہ برداشت کرتی تھیں۔
انہوں نے بات چیت کے دوران نہایت پیشہ وارانہ انداز میں جوابات دیئے اور عامر خان کے بارے میں دلچسپ انکشافات بھی کیے۔
کرن راؤ نے کہا کہ ان کی سب سے اچھی بات یہ تھی کہ وہ 100 فیصد والے شخص ہیں یعنی ایک بار جب کسی چیز کو پسند کرلیں تو پھر وہ اس پر قائم رہتے ہیں اور اگر ناپسند کریں تو پھر اسی طرح اس کا اظہار کرتے ہیں وہ بہت ایماندار ہیں، اس کے لیے وہ اپنی بہترین کوشش کرتے ہیں۔
کرن کے مطابق وہ حقیقی طور پر ان بہترین لوگوں میں سے ایک ہیں، جن کے ساتھ آپ تخلیقی کام کر سکتے ہیں، جو چیز ان کے حوالے سے بمشکل برداشت کرتی تھی وہ ان کے طویل لیکچرز ہیں، جو میں سمجھتی ہوں کہ اگر وہ نہ دیں تو بہتر ہے۔