• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر: سیپکو زیادتیوں کیخلاف تاجروں کی جانب سے سیاہ بینرز آویزاں

سکھر(بیورو رپورٹ) سیپکو کی بڑھتی ہوئی زیادتیوں خاص طور پر بجلی کے بلوں میں اوور ریڈنگ کے خلاف بھوک ہڑتال ، احتجاجی مظاہرے بھی غیر موثر ثابت ہوئے۔ تاجروں نے سیپکو کی زیادتیوں کے خلاف شہر میں سیاہ بینر آویزاں کردیئے جن پر صارفین بجلی کے ساتھ زیادتی اورسیپکو کے خلاف نعرے درج ہیں۔ رواں ماہ صارفین بجلی کو موصول ہونے والے بلوں میں بڑی تعدادمیں زائد ریڈنگ کے بل شامل ہیں۔ بجلی کے نئے آنے والے بلوں نے صارفین کے ہوش اڑادیئے ، زائد ریڈنگ ، ڈیڈکشن بل عائد کئے جانے کا سلسلہ سب ڈویژن ٹو میں نیا نہیں لیکن گزشتہ دو ماہ میں اس میں بہت زیادہ تیزی آئی ہے ، صارفین بجلی پر بلا جواز لاکھوں ، کروڑوں روپے مالیت کے اضافی یونٹ عائد کئے جاتے ہیں اور بل موصول ہوتے ہی بڑی تعداد میں صارفین بجلی سب ڈویژن ٹو کے دفتر کا چکر لگانا شروع کردیتے ہیں تاکہ وہ اپنا بل درست کراسکیں لیکن حیرت انگیز طور پر جب صبح وہ دفتر پہنچتے ہیں تو صارفین بجلی کو ایک روایتی جواب ملتا ہے کہ صاحب سائٹ پر گئے ہوئے ہیں ، اس صورتحال سے لوگ سخت مشکلات سے دوچار ہیں، گزشتہ روز انجمن تاجران نشتر روڈ اینڈ جنرل مرچنٹ کی جانب سے نشتر روڈ پر سیپکو کی اووربلنگ، ڈیڈکشن اور زیادتیوں کے خلاف  علامتی بھوک ہڑتال کی گئی جس میں تاجروں کے علاوہ بڑی تعداد میں صارفین بجلی نے شرکت کی۔ سیپکو کی زیادتیوں کے خلاف شہر میں سیاہ بینرز بھی آویزاں کئے گئے، تاہم چیف ایگزیکٹو سیپکو سمیت بالا حکام نے صارفین بجلی کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں اور احتجاجی مظاہروں، بھوک ہڑتال کاکوئی نوٹس نہیں لیا، گزشتہ دنوں جب چیف ایگزیکٹو سیپکو مجاہد اسلام کی سربراہی میں سکھر سرکل کے افسران کا اجلاس منعقد ہوا تھا تو اس میں جھگڑے کی وجہ سیپکو کے ترجمان منظور احمد سومرو کی جانب سے یہ بتائی گئی تھی کہ چیف ایگزیکٹو نے سختی سے ہدایات دیں ہیں کہ زائد ریڈنگ، ڈیڈکشن بل عائد نہ کئے جائیں اور صارفین بجلی خاص طور پر غریب عوام کو پریشان نہ کیا جائے لیکن شاید یہ بیان صرف اس جھگڑے کی حد تک تھا اس کے بعد کی جو صورتحال چند روز میں سامنے آئی ہے اس نے شہریوں کو شدید مشکلات سے دوچار کر رکھا ہے۔
تازہ ترین