اسلام آباد انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے غیر قانونی اجتماع کو روکنے کی تیاریاں شروع کردیں۔ پولیس کو آنسو گیس شیل، ربر کی گولیاں اور اینٹی رائٹ کٹس مہیا کردی گئیں۔
تحریک انصاف نے انتظامیہ کو مارچ، احتجاج، دھرنے یا جلسے کی تاحال درخواست نہیں دی۔ پُرامن اجتماع، پبلک آرڈر ایکٹ کے تحت کسی بھی اجتماع سے 7 دن پہلے اجازت لینا لازمی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد انتظامیہ نے غیر قانونی اجتماع روکنے کیلئے تیاریاں شروع کردیں۔ پولیس کو آنسو گیس شیل، ربر کی گولیاں اور اینٹی رائٹ کٹس مہیا کردی گئیں۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ چھٹی پر گئے تمام پولیس اہلکاروں کو واپس بلا لیا گیا ہے اور چھٹیاں منسوخ کردیں گئیں۔ تمام 27 تھانوں کے ایس ایچ اوز کو نفریوں کی تقسیم کردی گئی۔ اسلام آباد پولیس 11 ہزار، دستیاب نفری 7 ہزار کے قریب ہے۔ اسلام آباد انتظامیہ نے پولیس کی 8 ہزار نفری پنجاب، کشمیر، سندھ سے طلب کرلی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کی اضافی نفری 21 نومبر کی رات وفاقی دارالحکومت ڈیوٹی پر پہنچ جائے گی۔ وفاقی دارالحکومت میں رینجرز اور ایف سی پہلے ہی موجود ہے۔
اسلام آباد کے گرد و نواح میں کنٹینرز پہنچانے کا کام آج رات سے شروع کیا جائے گا۔ جمعہ 22 نومبر کی رات کو اسلام آباد کو سیل کیے جانے کا امکان ہے، پولیس نے شرپسند عناصر کی گرفتاریوں کیلئے فہرستیں تیار کرلیں۔
گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت میں 2 ماہ کیلئے دفعہ 144 کا نفاذ کیا جا چکا ہے، وفاقی دارالحکومت میں 5 سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد ہے۔