• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

احتجاج کی اجازت نہیں، قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا، عطا تارڑ

جب کوئی وفد آتا ہے تب پی ٹی آئی والے احتجاج کیوں کرتے ہیں؟، عطا اللّٰہ تارڑ - فوٹو: فائل
جب کوئی وفد آتا ہے تب پی ٹی آئی والے احتجاج کیوں کرتے ہیں؟، عطا اللّٰہ تارڑ - فوٹو: فائل

وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ کسی قسم کے احتجاج کی اجازت نہیں دی جائے گی، قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ تحریک انتشار کے احتجاج کا مقصد ملک میں فساد پھیلانا ہے۔ 

انکا کہنا تھا کہ بات چیت سے معاملات حل کرنے کی تلقین کی گئی ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے انتظامیہ کو کہا شہریوں کی جان و مال کا تحفظ کریں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کے پی حکومت اپنے صوبے میں احتجاج کرے۔ ایک صوبے کا وفاق پر حملہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ جو کوئی قانون کی خلاف ورزی کرے گا، فوری گرفتار کیا جائے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بیلاروس کے صدر آرہے ہیں، انکا وفد بھی اس سے پہلے آرہا ہے۔ جب کوئی وفد آتا ہے تب پی ٹی آئی والے احتجاج کیوں کرتے ہیں؟ پی ٹی آئی والے ملک میں انتشار چاہتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے احتجاج کا مقصد کیا ہے؟ پی ٹی آئی والے سڑکوں کو بلاک اور توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ کسی قسم کے احتجاج کی اجازت نہیں دی جائے گی، قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت احتجاج پر سرکاری وسائل کا بےدریغ استعمال کرتی ہے، احتجاج پر سرکاری وسائل بروئے کار نہیں لائے جاسکتے، وزارت داخلہ چیف سیکریٹری اور آئی جی خیبر پختونخوا کو خط میں واضح کرچکی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے پولیس، دیگر افسران پر واضح کردیا وہ کسی سیاسی سرگرمی میں ملوث نہیں ہوسکتے جبکہ چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا نے بھی صوبے کے تمام افسران کو سیاسی سرگرمیوں میں شمولیت سے منع کیا ہے۔ 

عطا تارڑ نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کسی قسم کے احتجاج اور دھرنے کی اجازت نہیں دی، عدالت کی جانب سے معاملہ بات چیت سے حل کرنے کی تلقین کی گئی ہے۔ کسی بھی قسم کے احتجاج اور دھرنے کی کوشش غیرقانونی ہوگی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کا آرڈر واضح ہے، انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔

انکا کہنا تھا کہ تحریک انتشار نے احتجاج کرنا ہے تو اپنے صوبے میں کرے، وفاق پر لشکر کشی سمجھ سے بالاتر ہے۔ قانون پر ہر صورت مکمل عمل درآمد ہوگا۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کرکے مقدمات درج کیے جائیں گے۔

انہوں نے سوال اٹھایا کیا وجہ ہے جب چینی صدر 2014ء میں پاکستان آرہے تھے تو انہوں نے دھرنا دیا۔ ایس سی او اجلاس کے موقع پر بھی انہوں نے احتجاج کی کال دی۔ پی ٹی آئی نے ہمیشہ دوست ممالک کے وفود کی آمد کے مواقع پر احتجاج کی کال دی۔

انکا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے 9 مئی کے حملے کیے، ان کے جلسوں میں خواتین کے ساتھ بدتمیزی کی جاتی رہی۔ 2014 میں انہوں نے پارلیمنٹ کا گیٹ توڑا، پی ٹی وی پر حملہ کیا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ ہمیشہ ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں، پی ٹی آئی ملک دشمن ایجنڈے پر کاربند ہیں۔ کیا یہ اس لیے احتجاج کر رہے ہیں کہ مہنگائی کم ہو رہی ہے۔ کیا اس لیے احتجاج کر رہے ہیں کہ شرح سود کم، ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ کیا یہ معاشی ترقی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں؟ پی ٹی آئی نے ہمیشہ اپنے احتجاج میں انتشار پھیلایا۔ ان کے احتجاجوں سے معیشت کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا ایک ہی مقصد ہے کہ ہمارے لیڈر کو این آر او دیا جائے، بانی پی ٹی آئی پر کیسز ہیں۔ پی ٹی آئی پاکستان کی ترقی کو روکنا چاہتی ہے۔ یہ پاکستان کی معاشی ترقی روکنا چاہتے ہیں۔ یہ پاکستان کو نقصان پہچانا چاہتے ہیں، اسکی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔

قومی خبریں سے مزید