سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں رؤف عطاء کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ بار پارلیمنٹ کی منظور کی گئی 26 ویں ترمیم کی توثیق کر چکی ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ دیر پہلے علم ہوا کہ حامد خان نے کوئی پریس کانفرنس کی ہے، ان کا مؤقف ایک سیاسی جماعت سے ہم آہنگ دکھائی دیتا ہے۔
میاں رؤف عطاء کا کہنا ہے کہ حامد خان کے بیانات وکلاء برداری کے مؤقف کی عکاسی نہیں کرتے، سپریم کورٹ بار کسی کو بھی وکلاء کے کندھوں پر سیاسی ایجنڈا مسلط کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔
صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا کہ آئینی ترمیم میں وکلاء کی سفارشات مکمل طور پر شامل کی گئیں، سپریم کورٹ بار آئینی بینچ اور آئینی ترمیم پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتی ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ کسی کو بھی آئینی بینچ کی ساکھ متاثر کرنے یا اس کے کام میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
میاں رؤف عطاء نے یہ بھی کہا کہ آئینی بینچ کی تشکیل سے وہ لوگ ناخوش ہیں جو سپریم کورٹ کو جلد اور منصفانہ انصاف کی فراہمی کرتا نہیں دیکھنا چاہتے۔