• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مطیع اللّٰہ جان پر بھونڈے الزامات لگائے گئے: ایمنڈ و پی ایف یو جے



سینئر صحافی مطیع اللّٰہ جان کی گرفتاری پر ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا اینڈ نیوز ڈائریکٹر (ایمنڈ) اور پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (پی ایف یو جے) کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

صحافی مطیع اللّٰہ جان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے پی ایف یو جے نے کہا ہے کہ ان کو اسلام آباد میں پمز کے احاطے سے لے جایا گیا ہے۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کا کہنا ہے کہ مطیع اللّٰہ جان کو گھنٹوں تک غیر قانونی قید میں رکھا گیا، بعد میں ان کو مارگلہ تھانے میں پولیس کی حراست میں دکھایا گیا، ان پر کوئی الزام ظاہر نہیں کیا گیا۔

پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ اور سیکریٹری جنرل ارشد انصاری کی جانب سے بھی واقعے کی مذمت کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم اور وزیرِ داخلہ مطیع اللّٰہ جان کی فوری رہائی یقینی بنائیں، وہ پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران جاں بحق افراد کی تعداد کی تحقیقات کر رہے تھے، مطیع اللّٰہ جان کو رہا نہ کیا گیا تو ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔

دوسری جانب ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا اینڈ نیوز ڈائریکٹر (ایمنڈ) نے کہا ہے کہ سینئر صحافی مطیع اللّٰہ جان کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں، ان پر عائد الزامات مضحکہ خیز ہیں۔

ایمنڈ کا کہنا ہے کہ اس طرح کے الزامات صحافیوں کے خلاف ایک نیا طریقۂ واردات ہے، مطیع اللّٰہ جان اور ساتھی صحافی ثاقب بشیر کو پمز اسپتال سے حراست میں لیا گیا، ثاقب بشیر کو کچھ دیر بعد چھوڑ دیا گیا۔

ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا اینڈ نیوز ڈائریکٹر نے کہا کہ مطیع اللّٰہ جان کو مارگلہ پولیس اسٹیشن لے جا کر مقدمے میں گرفتاری ڈال دی گئی، ان پر سرکاری اسلحہ چھیننے اور جان سے مارنے کی دھمکی جیسے بھونڈے الزامات لگائے گئے۔

ایمنڈ کا کہنا ہے کہ گاڑی کی ٹکر سے کانسٹیبل کو زخمی کرنے جیسے بھونڈے الزامات لگائے گئے، یہ بھونڈے الزامات پس پردہ مقاصد کی عکاسی کرتے ہیں، یہ ثبوت ہے کہ عدالتوں سے سائبر کرائم جیسے مقدمات خارج ہونے پر ایسے مقدمات بنائے جا رہے ہیں، عدالتوں نے ناصرف ایسے مقدمات خارج کیے بلکہ صحافیوں کے تحفظ کےاقدامات بھی کیے۔

قومی خبریں سے مزید