بشری بی بی کے دو قریبی معاونین نے دعویٰ کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو اپنی پارٹی کے ’’کمپرومائز‘‘ لیڈرز سے زیادہ بشریٰ بی بی پر اعتماد ہے۔
بشریٰ بی بی کی ترجمان مشال یوسفزئی اور سابق خاتون اول کی بہن مریم ریاض وٹو نے برطانوی اخبار گارڈین سے گفتگو کرتے ہوئے معاونین نے کہا کہ پارٹی رہنما، بانی کی ہدایات پر پوری طرح عمل نہیں کرتے، جس کے سبب بشریٰ بی بی کو عملی میدان میں آگے لایا گیا۔
معاونین کے مطابق فائنل کال کے احتجاج والے دن بھی بشریٰ بی بی نے صرف بانی پی ٹی آئی کی ہدایت اور ان کے مفاد کےلیے کام کیا۔
مشال یوسفزئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی، پارٹی قیادت کی طرف سے اپنی ہدایات عوام تک نہ پہنچانے اور ان کے جوڑ توڑ سے سخت مایوس ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے بشریٰ بی بی سے کہا ہے کہ وہ اب ان کا پیغام براہ راست پہنچائیں۔
مشال یوسفزئی کے مطابق بشریٰ بی بی کو سیاست کا تجربہ نہ ہونے کے سبب انہیں قطعی ہدایات دی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے بشریٰ بی بی کے ذریعے ہی فائنل کال کا پیغام دیا تھا کہ اسلام آباد پہنچ کر حتمی احتجاج کرو۔
مشال یوسفزئی نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے سیاسی عزائم نہیں، وہ پُرسکون روحانی شخصیت ہیں، بشریٰ بی بی صرف بانی اور عوام کے درمیان پل کا کردار ادا کر رہی ہیں۔
مریم ریاض وٹو نے کہا بانی کے قریبی ساتھیوں کا کردار مشکوک ہے، لگتا ہے کہ اپنے فائدے کیلئے دونوں طرف کھیل رہے ہیں۔
مریم ریاض وٹو کا مزید کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی پر احتجاج کے دوران اسلام آباد کے مرکز جانے سے روکنے کیلئے دباؤ ڈالا گیا۔
واضح رہے کہ مریم ریاض وٹو نے ہی 2015 میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کا تعارف کروایا تھا۔
برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق بانی کی تیسری اہلیہ بشریٰ بی بی کو غیر سیاسی اور پُراسرار روحانی شخصیت سمجھا جاتا ہے۔
اخبار نے مزید کہا پی ٹی آئی میں ایک عنصر بشریٰ بی بی کو پسند نہیں کرتا اور ان کے خلاف مہم جوئی میں مصروف ہے۔