• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کے روز ملکی تاریخ میں پہلی بار 100انڈیکس نے ایک لاکھ 3ہزار پوائنٹس کی بلند سطح چھولی۔ایک لاکھ کی نفسیاتی حد عبور کرنے کے بعد مارکیٹ میں مسلسل تیزی کا رجحان یہ ظاہر کرتا ہے کہ ملک میں رونما ہونیوالے حالیہ سیاسی واقعات سے کاروباری طبقہ زیادہ گھبرایا نہیں، صرف ایک دن اسٹاک مارکیٹ کریش ہوئی۔ منگل 26نومبر کونظر آنے والی سیاسی کیفیت اور افواہوں کی وجہ سے بڑےپیمانے پر سرمائے کے انخلا کی صورت ظاہر ہوئی اور کے ایس ای100انڈیکس تاریخ میں پہلی بار3.57کی شرح سے3500پوائنٹس تک گھٹ گیا۔77.85فیصد کمپنیوںکے شیئرزکی قیمت کم ہوگئی ،سرکایہ کاری مالیت481ارب 26کروڑ روپے کی بڑی کمی کاشکار ہوئی، کاروباری حجم بھی 74.35فیصد کم رہا۔ان اعدادوشمار سے واضح ہے کہ حالات کاروباری طبقے کیلئے ایک دن بھی اندیشوں کا باعث بنتے ہیں تو ملک کو کتنا نقصان ہوتا ہے۔بدھ27نومبر کو سیاسی مطلع صاف ہوا تو سرمایہ کاروں کا ردعمل مارکیٹ میں بڑے جمپ کی صورت میں ظاہر ہوا۔ ہنڈریڈ انڈیکس بیک وقت پانچ نفسیاتی حدیں عبور کرگیا78.58فیصد کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتیں بڑھ گئیں۔سرمایہ کاری مالیت میں بھی 525ارب53کروڑ روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔جبکہ منگل سے پہلے کی کارکردگی،بدھ کے روز پھر سے بحال ہوکر ہر روز نئے ریکارڈ بنارہی ہے۔ یہ کارکردگی کاروباری طبقے کے اس اعتماد کی مظہر ہےجو افراط زر کی شرح میں کمی، شرح سود میں کمی اور دیگر مثبت اشاریوں سے بڑھ رہا ہے۔ اسٹاک ایکس چینج کی یہ کارکردگی ایک علامت بھی ہے اور اس امر کا اظہار بھی کہ ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔ افراط زر میں کمی اور شرح سودمیں کمی کے مزیدامکانات صنعتی بحالی وپھیلاؤ کی راہ ہموارکررہے ہیں جس سے بیروزگاری دور کرنے اور لوگوں کے حالات بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

تازہ ترین