فرانس کے وزیراعظم مشیل بارنیئر (Michel Barnier) کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور کرلی گئی۔
مشیل بارنیئر 3 ماہ وزیراعظم رہنے کے بعد عہدے سے فارغ ہوگئے۔
577 رکنی پارلیمنٹ میں عدم اعتماد کے لیے 288 ووٹ درکار تھے، بائیں بازو اور انتہائی دائیں بازو نے مل کر عدم اعتماد کے حق میں331 ووٹ دیے۔
وزیراعظم بارنیئر نے اسمبلی سے منظوری کے بغیر خصوصی اختیار کے تحت بجٹ نافد کیا تھا۔
اپوزیشن کا کہنا ہے کہ بارنیئر بجٹ سے متعلق ہمارے مطالبات سننے میں ناکام رہے۔
سربراہ نیشنل ریلی پارٹی میرین لی پین نے کہا کہ بارنیئر کو فارغ کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن صدر میکرون کے استعفے کا مطالبہ نہیں کررہی۔
لی پین کا مزید کہنا تھا کہ ووٹرز کی آواز نہیں سنیں گے، سیاسی طاقتوں اور انتخابات کا احترام نہیں کریں گے تو صدر پر دباؤ بڑھتا رہے گا۔
مشیل بارنیئر کو صدر ایمانوئل میکرون نے 3 ماہ قبل وزیراعظم مقرر کیا تھا۔
اس سے قبل 1962 میں تحریک عدم اعتماد پر فرانس کی حکومت فارغ ہوگئی تھی۔
فرانسیسی وزیراعظم کی حکومت اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی، 60 برس میں یہ پہلا موقع ہے کہ فرانس میں حکومت کو یہ دن دیکھنا پڑا ہے۔