چین پاکستان کے ساتھ ایسے تمام شعبوں میں تعاون مضبوطی سے آگے بڑھا رہا ہے جس سے دونوں ملکوں کے عوام کو فائدہ پہنچے۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق چین نے جنوبی پنجاب کیلئے تعلیم پھیلائو ٗ غربت مکائو منصوبہ تیار کیا ہے جس کے تحت جنوبی پنجاب کے پسماند علاقوں میں غربت کے خاتمے اور انتہا پسندی کے رجحانات کو روکنے کیلئے سکول سے باہر بچوں کو تعلیم دینے میں مدد ملے گی۔ خطے کے لوگوں کا ذریعہ معاش بڑھانے کیلئے چھوٹے مگر خوبصورت منصوبے شروع کئے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی ان دنوں چین کے دورے پر ہیں جہاں ان کی چینی قیادت کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کے فیصلے ہوئے ہیں۔ ہائیڈرو پاور، واٹر مینجمنٹ، زراعت، ای ٹرانسپورٹ، ویسٹ مینجمنٹ اور ماحولیاتی بہتری سمیت متعدد شعبوں میں چین صوبہ پنجاب کی مدد کرے گا۔ بیجنگ پنجاب کلین ایئر ورکنگ گروپ کا قیام عمل میں آئیگا۔ وزیر اعلیٰ نے جڑواں شہروں اور صوبوں کی تجاویز بھی پیش کی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق چینی منصوبوں کا سکیورٹی آڈٹ ہو گا۔ ان علاقوں کی نشاندہی کی جائے گی جہاں سکیورٹی خطرات زیادہ ہیں وہاں چینی باشندوں کی آمد و رفت کیلئے بلٹ پروف گاڑیاں استعمال کی جائیں گی۔ اس وقت پاکستان میں 20ہزار چینی شہری مقیم ہیں جن میں سے 2700سی پیک اور باقی نان سی پیک منصوبوں پر کام کر رہے ہیں اور اپنی انفرادی حیثیت سے رہ رہے ہیں۔ 2021ءسے اب تک چینی شہریوں پر 14حملے ہوئے جن میں 20 چینی ہلاک اور 34زخمی ہوئے۔ یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ پاکستان میں دہشتگردی کے پیچھے غیر ملکی ایجنسیوں کا ہاتھ اور پاک چین دوستی میں دراڑ ڈالنے کی مذموم سازش ہے تا ہم دونوں ممالک دوستی کے آہنی بندھن میں بندھے ہوئے ہیں اور اپنے خلاف تمام سازشیں ناکام بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔ پاک چین باہمی اعتماد اور تعاون کو کمزور کرنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہو گی۔