بالی ووڈ اداکار ویویک اوبرائے نے کہا کہ انھوں نے 2002 کی فلم ساتھیا میں ابتدا میں کام سے انکار کر دیا تھا لیکن بعد میں تیار ہوا، گزشتہ 22 برسوں سے فلم انڈسٹری میں کام کرنے والے ویویک نے حال ہی میں کیریئر کے دوران پیش آنے والے واقعات شیئر کیے۔
فلم انڈسٹری کو غیر محفوظ جگہ قرار دینے والے ویویک اوبرائے اب اپنی زیادہ توجہ کاروبار پر مرکوز کیے ہوئے ہیں۔
اپنے فلمی کیریئر کے حوالے سے 48 سالہ اداکار نے 2002 کی فلم ساتھیا کے بارے میں گفتگو کی اور پولیس کے ساتھ پیش آنے والے ایک ناقابل فراموش واقعہ کا بھی ذکر کیا۔
ویویک اوبرائے نے کہا کہ ہدایتکار شاد علی پرانے دوست تھے، انھوں نے مجھے ایک تامل فلم دکھا کر کہا وہ فلم بنا رہے ہیں اور کام کی آفر کی۔ میں فلم کمپنی کر رہا تھا، ابتدا میں منع کیا لیکن بعد میں تیار ہوگیا۔
ویویک اوبرائے نے کہا یہ ایک کم بجٹ کی فلم تھی اور صرف رانی مکھر جی میک اپ وین استعمال کرتی تھیں اور میں کپڑے تبدیل کرنے ریسٹورنٹ یا ہوٹل کے واش روم جاتا تھا۔ 22-23 گھنٹے روزانہ بغیر وقفے کے سارے کام خود کرتے اور بینچز پر اخبار رکھ کر قیلولہ کرتا تاکہ تازہ دم نظر آؤں۔
اس موقع پر پیش آنیوالے واقعہ کا بتاتے ہوئے انھوں نے کہا فلم کمپنی دیکھنے والے پرستار ساتھیا کی شوٹنگ کے موقع پر وہاں پہنچ گئے اور مجھے چندو بھائی بلانا شروع کر دیا۔
ابتدا میں تو یہ چند افراد تھے لیکن بعد میں ایک بڑا مجمع اکٹھا ہوگیا، یہ دیکھ کر ہدایتکار نے مجھے رانی کے میک اپ وین میں بند کردیا جس پر مجمع نے پولیس کو بلالیا۔
ہدایتکار شاد نے پولیس کو دیکھ وین کا دروازہ کھول دیا اور مجھے کہا کہ تم اسٹار بن چکے ہو۔ پولیس مجھے مجرموں کی طرح پکڑ کر لے گئی، جس کے بعد پھر ہم نے پولیس کی حفاظت میں باقی شوٹنگ مکمل کی۔