پاکستان میں ہیومن امیونوڈیفیشینسی وائرس (ایچ آئی وی) کے نئے کیسز میں تشویش ناک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
وفاقی وزارتِ صحت کے حکام کے مطابق 2024ء کے پہلے 9 ماہ میں ایچ آئی وی کے 9,713 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ ماہانہ اوسطاً 1,079 افراد ایچ آئی وی کا شکار ہو رہے ہیں۔
وفاقی وزارتِ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ رواں سال کے 12 مہینوں میں ایچ آئی وی کے 12,950 کیسز سامنے آنے کا خدشہ ہے، پچھلے سال ایچ آئی وی کے 12٫731 کیسز سامنے آئے تھے۔
وفاقی وزارتِ صحت کے حکام کے مطابق اب تک کے ایچ آئی وی کیسز میں مردوں کا تناسب 69.4 فیصد، خواتین کا 20.5 فیصد، خواجہ سراء کا 4.1 اور بچوں کا 6 فیصد ہے۔
اس سال پنجاب میں سب سے زیادہ 5،691 ایچ آئی وی کیسز رپورٹ ہوئے، اسی طرح سندھ میں 2,383، خیبر پختون خوا میں 926 اور بلوچستان میں 329 ایچ آئی وی کیس ریکارڈ کیے گئے۔
اسلام آباد میں 9 مہینوں میں 378 اور آزاد کشمیر میں 10 ایچ آئی وی کیسز رپورٹ ہوئے۔
ماہرین اور حکام کی جانب سے وارننگ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہائی رسک گروپس سے ایچ آئی وی عام آبادی میں منتقل ہو رہا ہے، کم آگہی، غیر محفوظ جنسی تعلقات اور صحت کی سہولتوں میں حفاظتی اقدامات کی کمی اس کے پھیلاؤ کی اہم وجوہات ہیں۔