کرم میں قیام امن کےلیے امن معاہدہ طے پاگیا، فریقین نے معاہدے پر دستخط کردیے۔
کوہاٹ میں ضلع کرم کی صورتحال پر جاری گرینڈ جرگہ ختم ہوگیا۔ گرینڈ جرگے میں فریقین نے امن معاہدے پر دستخط کر دیے۔
جرگہ رکن ملک ثواب خان کا کہنا تھا کہ دونوں فریقین کی جانب سے 45، 45 افراد نے دستخط کیے۔ فریقین 14 نکات پر مشتمل معاہدے پر متفق ہوگئے ہیں۔
جرگہ رکن نے کہا کہ امن و امان کو یقینی بنانے کےلیے قانون نافذ کرنے والوں کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا۔ معاہدے کے مطابق سیز فائر پر فوری عمل درآمد کیا جائے گا۔
رکن جرگہ رضا حسین نے بتایا کہ راستے کھولنے اور قیام امن کےلیے منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ معاہدے کے تحت دونوں فریقین کے درمیان سیز فائر کا فیصلہ کیا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ دونوں فریقین مورچے ختم اور اسلحہ جمع کروائیں گے۔ معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والوں کو حکومت کے حوالے کیا جائے گا۔
معاہدے کے مطابق نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا جبکہ بڑا اسلحہ حکومتی تحویل میں دیا جائے گا۔ فریقین کی جانب سے بنائے گئے مورچے ختم کیے جائیں گے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ملک ثواب خان کا کہنا تھا کہ سڑکیں کھولنے سے متعلق حکومت فیصلہ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ کرم میں حالات معمول پر آنے میں کچھ وقت لگے گا، ایک دو مہینے میں کرم میں حالات بہتر ہوجائیں گے۔
گھروں میں بغیر لائسنس کے اسلحہ نہیں رکھا جائے گا، شبیر ساجدی
ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر شبیر ساجدی نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرم میں امن و امان کے لیے مذاکرات کامیاب ہوگئے۔
انکا کہنا تھا کہ کرم میں دونوں فریقین نے معاہدے پر دستخط کردیے، فیصلہ کیا گیا کہ سیز فائر ہوگا۔ گھروں میں بغیر لائسنس کے اسلحہ نہیں رکھا جائے گا۔
دوسری جانب سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اطلاع ملی ہے کہ کوہاٹ جرگے میں دونوں فریقین نے دست خط کردیے۔
انکا کہنا تھا کہ ہمارے دھرنے کسی پارٹی کے خلاف نہیں، کرم کا راستہ کھولا گیا تو ہم بھی دھرنے ختم کردیں گے۔ وزیراعلی کے پی کے ہمارے نزدیک جوابدہ ہیں۔