امریکا کے شہر نیو اورلینز میں گاڑی ہجوم پر چڑھانے والے حملہ آور کی شناخت ہو گئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق 42 سالہ شمس الدین جبار نامی ملزم ریاست ٹیکساس کا رہائشی اور امریکی شہری تھا جو کہ ماضی میں ہیوسٹن میں ریئل اسٹیٹ ایجنٹ کے طور پر کام کر رہا تھا اور فوج میں آئی ٹی اسپیشلسٹ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکا تھا۔
پینٹاگون کے مطابق جبار نے 2007ء سے 2015ء تک فوج میں ہیومن ریسورسز اور آئی ٹی اسپیشلسٹ کے طور پر خدمات انجام دیں اور 2020ء تک وہ آرمی ریزرو کا حصہ رہا۔
حملہ آور 2009ء سے 2010ء تک افغانستان میں بھی تعینات رہ چکا ہے۔
ایف بی آئی کے مطابق جبار کی گاڑی سے داعش کا جھنڈا برآمد ہوا ہے، حملہ آور کے شدت پسند تنظیموں سے تعلقات کی تحقیقات جاری ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حملہ آور بعد میں پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا تھا۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے اس حملے کو ’قابلِ نفرت‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جبار نے حملے سے چند گھنٹے پہلے آن لائن ویڈیو پوسٹ کی جس میں اس نے داعش سے متاثر ہونے کا عندیہ دیا تھا۔
صدر بائیڈن نے بتایا کہ امریکی حکام لاس ویگاس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ہوٹل کے باہر سائبر ٹرک دھماکے کے ساتھ اس حملے کے ممکنہ روابط کی تحقیقات بھی کر رہے ہیں۔
دوسری جانب لاس ویگاس پولیس نے اسے ’علیحدہ واقعہ‘ قرار دیا ہے تاہم دونوں واقعات میں استعمال ہونے والی گاڑیاں کار شیئرنگ ایپ ’ٹورو‘ سے کرائے پر لی گئی تھیں۔