امریکا نے اسرائیل کو مزید 8 بلین ڈالرز کے ہتھیاروں کی فروخت کا منصوبہ بنا لیا ہے۔
ایک امریکی اہلکار کے مطابق جو بائیڈن انتظامیہ نے کانگریس کو اسرائیل کو 8 بلین ڈالرز کے ہتھیاروں کی فروخت کی تجویز سے آگاہ کر دیا ہے جس میں لڑاکا طیارے اور دیگر فوجی ساز و سامان شامل ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اس معاہدے کو امریکی ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ کی کمیٹیوں سے منظوری درکار ہو گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال اگست میں امریکا نے اسرائیل کو 20 بلین ڈالرز کے فوجی ساز و سامان کی فروخت کی منظوری دی تھی۔
اسرائیل کو یہ ہتھیار دینے کے جواز میں بائیڈن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ غزہ میں حماس، لبنان میں حزب اللّٰہ اور یمن میں حوثیوں جیسے ایران کے حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپوں کے خلاف دفاع میں اپنے اتحادی کی مدد کر رہی ہے۔