نامور بھارتی فلم ساز بونی کپور الو ارجن کے دفاع میں سامنے آگئے، پشپا اسٹار کے خلاف جاری کیس سے متعلق کہا کہ اس میں اداکار کو غیر ضروری طور پر گھسیٹا گیا۔
ایک تقریب کے دوران میڈیا سے گفتگو میں بونی کپور نے جنوبی بھارتی فلموں کے مداحوں کی جنونیت کا ذکر کیا اور کہا کہ ’جب میں نے پہلی بار اجیت کی فلم کو رات ایک بجے ریلیز ہوتے دیکھا تو میں حیران رہ گیا کہ تھیٹر کے باہر 20-25 ہزار لوگ موجود تھے۔ جب میں شو کے بعد صبح ساڑھے تین یا 4 بجے باہر آیا، تب بھی وہاں اتنے ہی لوگ تھے۔‘
انکا کہنا تھا کہ ’مجھے بتایا گیا کہ یہی صورتحال رجنی کانت، چرن جیوی یا موجودہ دور کے اسٹارز جیسے جونیئر این ٹی آر، رام چرن اور مہیش بابو کی فلموں کے ساتھ بھی ہوتی ہے۔‘
بونی کپور نے الو ارجن کے کیس کو اسی جنونیت سے جوڑتے ہوئے کہا، ’پہلے دن یا ابتدائی دنوں میں اضافی شوز کےلیے ٹکٹ کی قیمتیں بڑھا دی جاتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اس صورتحال نے جنم لیا، جس میں غیر ضروری طور پر الو ارجن کو ملوث کیا گیا اور مداح کی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔‘
نامور فلم ساز کا کہنا تھا کہ ’یہ واقعہ صرف ہجوم کی وجہ سے پیش آیا جو فلم دیکھنے کےلیے جمع ہوا تھا۔‘
خیال رہے کہ 4 دسمبر کو حیدرآباد (دکن) میں فلم پشپا 2: دا رول کے پریمیئر کے دوران الو ارجن کی آمد کے موقع پر بھگدڑ مچنے سے خاتون ہلاک جبکہ اس کا بچہ زخمی ہوگیا تھا۔
پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرتے ہوئے تھیٹر انتظامیہ کے ساتھ الو ارجن کو بھی شامل کرلیا، جبکہ اس معاملے پر الو ارجن کو گرفتار بھی کرلیا گیا تھا، جو اس وقت ضمانت پر ہیں۔