• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین کے نئی کاؤنٹیز کے قیام کے اعلان پر بھارت کا اعتراض


چین نے لداخ کے کچھ علاقوں کو اپنی کاؤنٹیز میں شامل کرلیا، چینی ریاستی کونسل کی منظوری کے بعد ہیان کاؤنٹی اور ہیکانگ کاؤنٹی کا قیام عمل میں آیا ہے۔

بھارت نے چینی اقدام پر احتجاج کیا اور کہا کہ نئی چینی کاؤنٹیز کا کچھ حصہ بھارتی لداخ میں آتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کے خود مختار علاقے سنکیانگ اغور میں 2 نئی کاؤنٹیز کے قیام پر بھارت نے اعتراض کیا ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ نے دعویٰ کیا کہ چین کی دو نئی کاؤنٹیز کا کچھ حصہ لداخ میں آتا ہے، نئی دہلی نے اپنا احتجاج سفارتی ذرائع سے بیجنگ تک پہنچا دیا ہے۔

چینی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین نے ہوتان پریفیکچر میں 2 نئی کاؤنٹیز قائم کرنے کا اعلان 27 دسمبر کو کیا تھا۔

کشمیر میڈیا سروس (کے ایم ایس) کے مطابق چین نے ہوتان پریفیکچر میں لداخ کے کچھ حصے شامل کرکے دو کاؤنٹیز بنائیں، نئی دو کاؤنٹیز میں اقصائےچن کے علاقے کا بڑا حصہ شامل ہے۔

کے ایم ایس کے مطابق بھارت اقصائےچن کے علاقے پر چین کے غیرقانونی قبضے کا الزام لگاتا ہے، چین نے کاؤنٹیز بنانے کا اقدام 5 سال بعد ہونے والے چین بھارت سرحدی مذاکرات کے چند دن بعد کیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ چین بھارت سرحدی مذاکرات گزشتہ ماہ بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کے دورہ بیجنگ میں ہوئے تھے۔ 2020ء میں لداخ میں سرحدی کشیدگی پر چین بھارت فوجی جھڑپوں میں کئی بھارتی فوجی مارے گئے تھے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید