بھارتی فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ نے بھارت کی طیارہ سازی کی صنعت پر سوال اٹھادیا۔
ایک تقریب کے دوران اے پی سنگھ کا کہنا تھا کہ پروجیکٹ تیجس (لڑاکا طیارہ) اس پروجیکٹ کا آغاز 1986 میں ہوا جبکہ اسکے آغاز کے 17 برس بعد پہلا طیارہ اڑا جبکہ اسکے بھی 16 برس بعد پہلا طیارہ فضائیہ میں شامل ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اب تک فضائیہ میں 40 طیارے بھی شامل نہیں ہوسکے، یہ ہے ہماری پیداواری صلاحیت۔
بھارتی فضائیہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (آر اینڈ ڈی) اس وقت اپنی مطابقت کھو دیتا ہے اگر یہ ٹائم لائن پورا کرنے کے قابل نہیں ہوتا ہے۔ وقت بہت اہم چیز ہے۔ ہمیں محققین کو زیادہ سے زیادہ چھوٹ دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ہم بہت وقت ضائع کر رہے ہیں کیونکہ ہم ناکامی سے ڈرتے ہیں۔ اگر ہم ٹائم لائن پر پورا نہیں اترتے تو ٹیکنالوجی کا کوئی فائدہ نہیں۔