• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رضوان کو ویسٹ انڈیز کیخلاف اسکواڈ میں شامل نہ کیا جاتا تو بہتر فیصلہ ہوتا، توصیف احمد

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

سابق ٹیسٹ کرکٹر توصیف احمد نے کہا ہے کہ محمد رضوان کی ٹیسٹ کرکٹ میں حالیہ کارکردگی کے تناظر میں اگر انہیں ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل نہ کیا جاتا، تو بہتر فیصلہ ہوتا۔

ویسٹ انڈیز کے خلاف 2 ٹیسٹ پر مشتمل سیریز کےلیے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 15 ارکان پر مشتمل ٹیم کا اعلان کردیا، ٹیم میں دورہ جنوبی افریقہ پر جانے والے 4 فاسٹ بولرز محمد عباس، میر حمزہ، نسیم شاہ اور عامر جمال کو ڈراپ کردیا گیا ہے، جبکہ مسٹری اسپنر ابرار احمد کیساتھ گذشتہ سال انگلینڈ کے خلاف 2 میچز میں 21.10 کی اوسط سے 19 وکٹیں لینے والے ساجد خان کی قومی اسکواڈ میں واپسی ہوئی ہے۔

پی سی بی سلیکشن کمیٹی کے سابق سربراہ ٹیسٹ آف اسپنر توصیف احمد کا خیال ہے کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف اس سے بہتر ٹیم منتخب نہیں ہوسکتی تھی۔

فاسٹ بولرز کو بورڈ کی طرف سے آرام دیے جانے کے حوالے سے ان کا خیال ہے کہ ملتان میں صورتحال فاسٹ بولرز کے لیے موافق نہیں ہوگی، لہٰذا اسکواڈ میں اسپنرز کی شمولیت درست فیصلہ دکھائی دیتا ہے۔

پاکستان کے لیے ٹیسٹ کرکٹ میں 93 اور ون ڈے کرکٹ میں 55 وکٹیں حاصل کرنیوالے 66 سالہ توصیف احمد کہتے ہیں کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف نئے کھلاڑیوں کو موقع ملتا تو اچھا ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ حسیب اللّٰہ کے ان فٹ ہونے پر روحیل نذیر کو ٹیسٹ اسکواڈ کےلیے منتخب کرنا مناسب فیصلہ ہے۔

البتہ توصیف احمد نے مزید کہا کہ اچھا ہوتا کہ روحیل نذیر کو متبادل وکٹ کیپر کے بجائے ٹیسٹ ڈیبیو کروایا جاتا۔

سابق ٹیسٹ آف اسپنر کا کہنا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی کو مدنظر رکھتے ہوئے اور محمد رضوان کی ٹیسٹ کرکٹ میں حالیہ کارکردگی کے تناظر میں اگر انہیں ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل نہ کیا جاتا، تو بہتر فیصلہ ہوتا۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید