کوئٹہ ( اسٹاف رپورٹر)ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان نے ڈی جی ہیلتھ کی جانب سے ہسپتال کے معاملات میں مداخلت اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔ ڈی جی ہیلتھ جو کہ گریڈ ایک سے لے کر گریڈ 16 کے ملازمین کا سربراہ ہوتا ہے ان کی ٹریژری کے ہاسپٹلز میں دلچسپی کسی خفیہ ایجنڈے کی تکمیل کا بہانہ ہے سول ہسپتال کوئٹہ کہ معاملات میں مداخلت اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے وزیر صحت اور دوسرے افسران کی موجودگی میں ڈی جی صحت پر شدید برہمی کا اظہار کیا، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سول ہسپتال نے برملا اس بات کا اظہار کیا کہ اگر ادارے اس طرح ایک دوسرے کے دائرہ کار میں مداخلت کریں گے تو پھر اس نظام کا چلنا ممکن نہیں رہ سکے گا ترجمان نے کہا کہ ڈی جی صحت کا ایم ایس کے آفس میں ہونے والے واقعے کی حقیقت چھپانے کے لیے ڈاکٹرز کے حملہ آور ہونے کا ڈرامہ رچایا گیا۔حیران کن بات تو یہ ہے کہ سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا گیا کہ 40 کے قریب ڈاکٹرز نے ڈی جی پر حملہ کیا جبکہ حملے کی صورت میں ڈی جی کو ایک خراش بھی نہیں آئی، ترجمان نے کہا کہ تمام ڈاکٹر کمیونٹی کو اس بات کا بخوبی اندازہ ہے کہ ڈی جی صحت کی جانب سے 10 ارب سے زائد کی مشینری اور آلات کی خریداری کے عمل میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کرنے پر ڈی جی گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان سے سخت نالاں ہیں، ترجمان نے کہا کہ اس بات کا انکشاف ڈی جی صحت نے خود کیا کہ وہ خریداری بورڈ کے چیئرمین ہیں جس سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ حقائق کو چھپانے کے لیے اور اپنے خفیہ عزائم کے حصول کے لیے محکمہ صحت کے تمام ملازمین کی دیگر حکومتی اکائیوں کو آپس میں لڑا کر ذاتی ایجنڈے کی تکمیل کی بھر پور کوششیں کی جا رہی ہے، ترجمان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان تمام تر واقعات کی تحقیقات کرا کر اور میڈیکل بورڈ تشکیل دے کر حقائق عوام کے سامنے لائے۔ اور اپنے خفیہ عزائم کے تکمیل کے لیے جھوٹے اور بے بنیاد پروپیگنڈوں کا سہارا لینے والے افسران کو معطل کر کے حکومتی صفوں سے نکال دیا جائے تاکہ وہ حکومت کے لیے مزید جگہ ہنسائی کا باعث نہ بن سکیں۔