پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے مذاکراتی کمیٹی کے رکن صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ہم تیسرے راؤنڈ کے مذاکرات کےلیے تیار ہیں، آپ جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے ورکنگ کرکے آئیں، ابھی تک مذاکرات میں پیشرفت نہیں ہوسکی۔
صاحبزادہ حامد رضا اور پی ٹی آئی رہنماؤں نے راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کیا۔
اس موقع پر حامد رضا نے کہا کہ تیسری میٹنگ میں پیشرفت کرنا ہوگی، دو مطالبات تحریری شکل میں فراہم کردیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسیروں کی رہائی ہمارے مین مطالبات کا حصہ ہیں، اگر جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا تو مذاکرات کا سلسلہ آگے نہیں چل سکے گا، مذاکرات کی حتمی تاریخ 31 جنوری ہی ہے۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ہم ذمہ دار ہیں تو سی سی ٹی وی فوٹیج لائیں، مذاکرات کو منطقی انجام تک پہنچانے کی گیند حکومت کے کورٹ میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی سے ملاقات ہماری خواہش کے مطابق نہ ہوئی، ہم نے کنٹرولڈ ماحول میں ملاقات کی، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کنٹرولڈ ماحول میں کروائی گئی۔
صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کےلیے رات کو دیر سے آگاہ کیا گیا، پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے 2 اراکین فوگ کی وجہ سے نہیں پہنچ سکے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے آج پھر کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر پر غیر جانبدار جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ جو ذمہ داروں کا تعین کرے، جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا تو مذاکرات کا سلسلہ نہیں چل سکتا۔
حامد رضا نے کہا کہ پی ٹی آئی کی کمیٹی تیسرے مذاکراتی راؤنڈ کےلیے تیار ہے، تیسری ملاقات میں حکومت کو مذاکرات میں پیش رفت دکھانا ہوگی۔
انکا کہنا تھا کہ اسیران کی رہائی ہمارے مطالبات کا حصہ ہیں، بانی پی ٹی آئی نے اسیروں کا معاملہ ایچ آر سی پی میں اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔
رکن پی ٹی آئی مذاکرات کمیٹی نے کہا کہ 31 جنوری کی ڈیڈلائن میں بانی پی ٹی آئی ہی توسیع کرسکتے ہیں۔ اگر کوئی پیشرفت ہوئی تو ہم بانی پی ٹی آئی تک پہنچا دیں گے۔
حامد رضا کا کہنا تھا کہ ہم کوئی این آر او یا ایگزیکٹو آرڈر نہیں چاہتے، ہم چاہتے ہیں بانی پی ٹی آئی عدالتوں سے سرخرو ہو کر نکلیں۔ ہم چاہتے ہیں ہمارے اسیران کی ضمانتوں میں پراسیکیوشن رکاوٹ نہ بنے۔
انہوں نے کہا کہ کل ایک فیصلہ آرہا ہے ہم سمجھتے ہیں یہ فیصلہ پاکستان کی بدنامی کا باعث بنے گا۔ القادر کیس میں کوئی مالی فوائد کا الزام نہیں۔