دریائے گنگا، جمنا اور قدیم سرسوتی کے سنگم پر واقع بھارتی شہر الہٰ آباد میں آج سے شروع ہونے والے کمبھ میلے کو ہندوؤں کا سب سے بڑا اجتماع قرار دیا جاتا ہے۔
ہندو عقیدے کے مطابق ہندو گنگا جمنا سروستی دریاؤں کے سنگم پر ڈبکی لگا کر اپنے گناہ دھوتے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق میلے کے آغاز پر 50 لاکھ ہندو یاتریوں نے ڈبکی لگائی۔
میلے میں تقریباً 40 کروڑ افراد کی شرکت کی امید کی جا رہی ہے، اسے دنیا کے بڑے مذہبی اجتماعات میں سے ایک مانا جاتا ہے۔
اس ضمن میں 12 سال بعد منعقد ہونے والے کمبھ میلے کو 4 ہزار ہیکٹر پر سجایا گیا ہے، جو اگلے مہینے 26 فروری تک جاری رہے گا۔
اس کمبھ میلے کے حوالے سے امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ اس سے ریاست اتر پردیش کو 2 لاکھ کروڑ روپے کی آمدنی ہو گی۔
وزیرِ اعلیٰ اتر پردیش یوگی آدیتیہ ناتھ کا کہنا ہے کہ اس میلے کے لیے یہاں دنیا کا سب سے بڑا عارضی شہر بسایا گیا ہے، جس میں 50 لاکھ سے 1 کروڑ یاتریوں کی ہر وقت گنجائش ہے۔
یاد رہے کہ یہ میلہ ہر 12 سال بعد منعقد ہوتا ہے، کمبھ میلے کے موقع پر زائرین دریائے گنگا میں نہاتے ہیں۔
ہندو عقائد کے تحت اس رسم سے گناہ دھلتے ہیں اور جنت کا راستہ کھلتا ہے۔