• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ میں جنگ بندی پر عملدرآمد شروع، اب کیا ہوگا؟

— فائل فوٹو بشکریہ امریکی میڈیا
— فائل فوٹو بشکریہ امریکی میڈیا

کئی گھنٹے تاخیر کے بعد غزہ میں جنگ بندی پر عمل درآمد شروع ہوگیا۔

پاکستانی وقت کے مطابق جنگ بندی پر عمل درآمد صبح 11:30 بجے شروع ہونا تھا تاہم اس میں کئی گھنٹے تاخیر ہوئی۔

امدادی سامان سے بھرے سیکڑوں ٹرک رفح بارڈر پر موجود تھے، معاہدے کے تحت جنگ بندی کے دوران روزانہ 600 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوسکیں گے۔

اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے پناہ گزین نے کہا ہے کہ امید ہے بالآخر بندوقیں خاموش ہوں گی اور ضرورت مندوں تک امداد اور تجارتی اشیاء پہنچ پائیں گی۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی امید ظاہر کی کہ مزید لڑائی نہیں ہوگی، انسانی امداد سے غزہ تک رسائی آسان ہوگی اور یرغمالی رہا کیے جائیں گے۔

دوسری جانب فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق غزہ پر 15 ماہ سے مسلط اسرائیلی جنگ میں ہزاروں بچوں اور خواتین سمیت 46 ہزار 899 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ 1 لاکھ 10 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی اور ہزاروں لاپتا ہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیلی بمباری سے غزہ کی بستیاں ملیا میٹ ہوگئی ہیں۔ یہاں گھر، تعلیمی ادارے اور اسپتال کھنڈر بن چکے ہیں۔

یاد رہے کہ اس بدترین اسرائیلی جارحیت کے دوران حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کو تہران، حسن نصر اللّٰہ کو بیروت اور یحییٰ سنوار کو غزہ میں شہید کیا گیا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید