• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصنّف: خورخے لوئیس بورخیس

صفحات: 208، قیمت: 999 روپے

ناشر: بُک کارنر جہلم۔

فون نمبر: 5440882 - 0321

خورخے لوئیس بورخیس، بیونس آئرس میں پیدا ہوئے، بعدازاں اپنے خاندان کے ساتھ سوئٹزرلینڈ منتقل ہوگئے۔ وہاں سے اسپین اور پھر 1921ء میں ارجنٹائن جابسے۔ 55 برس کی عُمر میں مکمل نابینا ہو گئے تھے۔1986ء میں جنیوا میں اُن کا انتقال ہوا۔

بورخیس شاعر ہونے کے ساتھ، باکمال نثر نگار اور تنقیدی ذوق کے حامل تھے۔ اُن کی تحریر کردہ کہانیاں برسوں سے ادبی دنیا پر حُکم رانی کرتی چلی آرہی ہیں، یہی وجہ ہے کہ اُنھیں مختلف زبانوں میں ڈھالنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔اِن کہانیوں کے اردو زبان میں بھی انگریزی سے تراجم ہوتے رہے، اِس سلسلے میں اسد محمّد خان، صلاح الدّین محمود، اجمل کمال، زیف سید اور عاصم بٹ کے نام نمایاں ہیں۔

چوں کہ بورخیس کے ہاں بھول بھلیاں بہت ہیں، جو قارئین سے پہلے مترجّم کو چکرا دیتی ہیں اور یوں ترجمے میں کافی کچھ اِدھر اُدھر ہوجاتا ہے۔ یہی سبب ہے کہ بورخیس کی کہانیوں کے ترجمے کے لیے صرف انگریزی ہی نہیں، ہسپانوی زبان سے بھی واقفیت ضروری ہے اور پھر سب سے بڑھ کر یہ کہ الفاظ و اصطلاحات کے پس منظر سے مکمل آگاہی کے بغیر تو اُنھیں سمجھا ہی نہیں جاسکتا۔

موازنے کی تفصیلات میں جائے بغیر کہا جاسکتا ہے کہ ڈاکٹر عاصم بخشی نے جس طرح بورخیس کے مزاج، اسلوب اور فنی نزاکتوں کا خیال رکھتے ہوئے اِن 25 کہانیوں کو اردو کا جامہ پہنایا ہے، یہ خُوبیاں اِس طرح کہیں اور نظر نہیں آتیں۔