• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اے زمینِ حرم، آسمانِ کرم، انبیاء کے وطن

حق کے ماتھے کا جُھومر ہے مٹّی تِری

ذرّے ذرّے میں حق کی گواہی لیے

رب کے پیغام کی آشنائی لیے

آج باطل کے ناپاک قدموں تلے

خونِ مسلم سے پھر بھرگئی یہ زمیں

ربّ کی جنّت کی، اُس کی رضا کی قسم

اہلِ حق کی قسم، مصطفیٰؐ کی قسم

خاتم الانبیاءؐ سے وفا کی قسم

تیری حُرمت پہ کٹنے کو تیار ہیں

بُوعبیدہ کے لشکر بھی تیار ہیں

دشمنِ دیں جو حق کو مٹانے چلے

اہلِ غزہ حرم کو بچانے چلے

بخش دے ربّ کہ ہم ایسے مجبور ہیں

دل تڑپتے ہیں اور زخم سے چُور ہیں

جذبِ شوقِ شہادت سے معمور ہیں

اہلِ غزہ کی جانب نگاہیں کیے

منتظر تیرے دربار میں ہیں کھڑے

کوئی اِک اونٹ، ایسی سواری ملے

لشکرِ حق کی جانب سفر جو کرے

یا جو ہر بستی، گھاٹی میں پائے گئے

جن کی آنکھوں سے ایماں کی چنگاریاں

بن کے آنسو ڈھلیں، دل کی غم خواریاں

روزِ محشر نبیؐ کا ہو جب سامنا

نہ خطا کار ہوں، نہ شرم سار ہوں

وہ جو کم زور پاکے دبائے گئے

اور ہجرت کی راہوں میں مارے گئے

اُن کی آہوں کی فریاد ہم پر نہ ہو۔۔۔۔۔۔

(ہاجرہ منصور، نارتھ ناظم آباد، کراچی)

ناقابلِ اشاعت نگارشات اور اُن کے تخلیق کار برائے صفحہ ’’ڈائجسٹ‘‘

امید (صبا احمد) مردانی ممتا(رخسانہ شکیل) ذوقِ پرواز، کنافہ (ہما عدیل) یادیں (حمیرا علیم) انتظار (حمیرا بنتِ فرید) بدلتے رنگ، بچپن (افروز عنایت، حیدرآباد) خواب سراب، ایک تھا گھبرو (غزالہ اسلم) بدنصیب (مبشّرہ خالد) افسانہ (لبنیٰ اسد) ایک شعر، ایک کہانی (انیسہ منیر، کراچی) پسند کی شادی (آفاق اللہ خان، حیدرآباد) مجبوری (شاہدہ ناصر، گلشنِ اقبال، کراچی) ایمان والی ماں کی دُعا (ارم نفیس، ناظم آباد، کراچی)۔